طاہر القادری کو ملک میں آنے سے روکنے پر عالمی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، دفتر خارجہ

جمعرات 19 جون 2014 16:05

طاہر القادری کو ملک میں آنے سے روکنے پر عالمی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19جون 2014ء) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کینیڈین شہریت کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستانی شہری بھی ہیں اس لئے انہیں ملک میں آنے سے روکنے پر عالمی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ افغانستان کو یقین دلایا ہے ہماری سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہوگی اور ہم افغانستان سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، شمالی وزیرستان آپریشن کے سلسلے میں پاکستان نے افغان حکام پر بارڈر مینجمنٹ پر زور دیا ہے جبکہ افغان حکام نے بھی تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے پاکستان کی رضامندی سے نہیں کئے کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان حملوں کو شمالی وزیرستان میں جاری کارروائی سے جوڑنا مکمل طور پر گمراہ کن اور غلط ہے۔ ڈرون حملوں پر پاکستان کا موقف واضح ہے کہ یہ حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور اس سلسلے میں امریکا کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے کہ ان حملوں کا پاکستان اور خطے میں امن واستحکام کے قیام کی حکومت کی کوششوں پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عراق میں کوئی پاکستانی باشندہ پھنسا ہوا نہیں وہاں مقیم تمام پاکستانی محفوظ ہیں، عراق میں پاکستانی سفیر کے مطابق دہشت گرد حملوں سے پہلے تمام پاکستانی نکل چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی مختلف جیلوں میں 281 پاکستانی قیدی موجود ہیں جن میں 90 فیصد قیدیوں کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیرقانونی تجارت کے الزامات میں گرفتار کیا گیا یا انہیں سزا دی گئی۔

تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ برسوں میں پاکستان اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ سرتاج عزیز ایک کانفرنس میں شرکت کے لئے روس جا رہے ہیں جہاں وہ روسی ہم منصب سے ملاقات اور دوطرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر بات چیت کے علاوہ باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

متعلقہ عنوان :