امریکی فوج طالبان کی قید سے رہا ہونے والے سارجنٹ بو برگڈال کیخلا ف تحقیقات شروع کر دیں،میجر جنرل کینیت ڈاھل تحقیقات کے سربراہ مقرر

منگل 17 جون 2014 00:08

امریکی فوج طالبان کی قید سے رہا ہونے والے سارجنٹ بو برگڈال کیخلا ف تحقیقات ..

وا شنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون۔2014ء) امریکی فوج نے طالبان کی قید سے پانچ سال بعد رہا ہونے والے امریکی فوجی سارجنٹ بو برگڈال کی افغانستان میں ایک فوجی چوکی سے غائب ہونے کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔فوج نے میجر جنرل کینیت ڈاھل کو جو افغانستان میں فوجی خدمات سرانجام کر چکے ہیں، ان تحقیقات کا سربراہ مقرر کیا ہے۔سارجنٹ بو برگڈال پانچ سال تک افغانستان میں طالبان کی قید میں رہنے کے بعد جمعے کو امریکہ واپس پہچنے۔

طالبان سے رہائی پانے کے بعد جلد ہی بعض تبصرہ نگاروں اور فوجیوں نے انھیں بگھوڑا قرار دیا اور انھیں سزا دینے کا کہا۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے پہلے یہ نتیجہ اخز کیا تھا کہ سارجنٹ بو برگڈال افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں اجازت لیے بغیر اپنے چوکی چھوڑ کر چلے گئے تھے لیکن حکام کو ابھی تک اس بات کا اندازہ نہیں کہ وہ فوج سے بگوڑا ہو رہے تھے یا نہیں۔

(جاری ہے)

سالہ برگڈال کو جرمنی میں امریکی فوج کے میڈیکل سنٹر سے جہاز کے ذریعے بروک آرمی میڈیکل سینٹر ٹیکسس لے جایا گیا جہاں وہ دوبارہ معاشرے کا حصہ بننے کے پروگرام کا آخری حصہ پورا کریں گے۔سارجنٹ برگڈال کو 31 مئی کو گوانتانامو بے میں قید پانچ طالبان کمانڈروں کی رہائی کے بدلے میں چھوڑا گیا تھا۔ امریکہ میں اس تبادلے پر رپبلکن پارٹی نے شدید تنقید کی ہے۔سارجنٹ برگڈال کو تحقیقات کے سلسلے میں اس وقت تک انٹرویو نہیں کیا جائے سکے گا جب تک ان کو ’معاشرے کا دوبارہ حصہ بنانے والے پرواگم‘ کی ٹیم اس کی اجازت نہیں دیتی۔

متعلقہ عنوان :