جمہوریت اگر ڈی ریل ہوئی تو اس کے اتنے مضر اثرات مرتب ہوں گے کہ تاریخ بدکردار لوگوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

پیر 2 جون 2014 17:00

جمہوریت اگر ڈی ریل ہوئی تو اس کے اتنے مضر اثرات مرتب ہوں گے کہ تاریخ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2جون 2014ء) وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ جمہوریت کیخلاف وہ لوگ الائنسز بنارہے ہیں جن کی پارلیمنٹ کے اندر نہ تو اپنی نمائندگی اور نہ ہی عوام میں پذیرائی ہے‘ نواز شریف کے پاس اکثریت ہے‘ انہیں اپنی مدت پوری کرنی چاہئے‘ جمہوریت اگر ڈی ریل ہوئی تو اس کے اتنے مضر اثرات مرتب ہوں گے کہ تاریخ بدکردار لوگوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی‘ نیشنل پارٹی کو پاکستان کے تمام صوبوں میں مستحکم کرتے ہوئے اس کی تنظیم سازی کی جائے گی‘ وفاقی کی طرف سے 45بلین کا ترقیاتی بجٹ مل چکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سردار امام بخش قیصرانی اور علی ناصر نے نیشنل پارٹی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عبدالمالک نے انکی شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ہماری جماعت ناصرف بلوچستان بلکہ پورے ملک میں منظم ہوگی۔ پاکستان کے تمام صوبوں میں اس کی تنظیم نو کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی اور انتہاء پسندی اور فرقہ واریت کے سب سے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ بلوچستان میں سابق حکومت کے تین سو لوگوں کیخلاف اینٹی کرپشن میں تحقیقات ہورہی ہیں اور ان کرپٹ لوگوں کیخلاف تحقیقات مکمل کرکے انہیں عوام میں بے نقاب کیا جائیگا اس سلسلے میں اینٹی کرپشن ابتدائی تحقیقات مکمل کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو جمہوری نظام کو چلنے دینا چاہئے۔

پاکستان میں جمہوریت ابتدائی سٹیج پر ہے۔ موجودہ حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج انتہاء پسندی‘ دہشت گردی اور فرقہ واریت سے نمٹنا ہے۔ بلوچستان میں جو ایک سال پہلے بدامنی‘ اغواء‘ ٹارگٹ کلنگ اور قتل عام کا جو سلسلہ چل رہا تھا وہ اب بہتر ہورہا ہے اور لوگ اب ہماری حکومت پر اعتماد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کیخلاف اگر کوئی سازش ہوئی تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔ گوادر پورٹ کی خوشحالی سے پاکستان خوشحال ہوگا۔۔