تمباکو نوشی سالانہ ایک لاکھ پاکستانیوں کی جان لے لیتی ہے ،طبی ماہرین، حکومت سے حالیہ بجٹ میں سگریٹ اور تمباکو پر ٹیکس بڑھانے کی اپیل

جمعہ 30 مئی 2014 23:17

تمباکو نوشی سالانہ ایک لاکھ پاکستانیوں کی جان لے لیتی ہے ،طبی ماہرین، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مئی۔2014ء) سگریٹ نوشی اور تمباکونوسی کے ممکنہ نقصانات پر روشنی ڈالتے ہوئے ماہرینِ صحت نے حکومت سے اس بجٹ میں سگریٹ سمیت تمباکو کی تمام مصنوعات پر بھاری ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا۔ وہ جمعے کے روز تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن پر شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے زیرِ اہتمام منعقد سیمینا ر سے خطاب کر رہے تھے ۔

انہوں نے حکومت سے سگریٹ،پان،گٹکہ سمیت تمباکو کے ہر قسم کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا ۔ شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے ماہر امراضِ دل کنسلٹنٹ ڈاکٹر اسد علی سلیم ،ماہر امراضِ سینہ و دمہ کنسلٹنٹ ڈاکٹرسہیل نسیم اور ماہر امراض ِ سرطان کنسلٹنٹ ڈاکٹر آصف مسعود نے حا ضرین سے خطا ب کیا۔ سیمنا ر کے مہمان خصوصی ایگزیکٹو ڈائیریکٹر ہیلتھ سروسز اکیڈمی ڈاکٹر اسد حفیظ تھے۔

(جاری ہے)

اس مو قع پرطبی ما ہرین نے تمباکو کے نقصانات اور انسانی صحت پر اس کے اثرات اور تباہ کاریوں سے حاضرین کو آگاہ کیا ۔ڈاکٹر سہیل نسیم نے بتایا کہ دنیا میں سالانہ 50لاکھ لوگ تمباکو نوشی کی وجہ سے موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں صرف پاکستان میں سالانہ 1لاکھ اموات تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ تمباکو نوشی ملک کی معیشت کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق صرف پاکستان میں روزانہ تقریباً 562ملین روپے کا تمباکو استعمال ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مردوں میں پھیپھڑے کے کینسر کی 90%اموات اور عورتوں میں 80%صرف تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جو خواتین تمباکو نوشی کرتی ہیں یا ایسے ماحول میں رہتی ہیں جہاں گھر میں مرد تمباکو نوشی کرتے ہیں ان خواتین میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ۔ مہمانِ خصوصی ڈاکٹر اسد حفیظ نے کہا کہ یہ انتہائی سنگین صورت حال ہے کہ پاکستان میں روزانہ 6سے15سال کی عمر کے درمیان والے 1200بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں اور پاکستان کے کل مردوں میں سے تقریباً آدھے تمباکو نوشی کرتے ہیں۔

انہوں نے حاضرین کو بتایا کہ حکومت 31مئی سے سگریٹ اور تمباکو کی ہر قسم کی تشہیر پر مکمل پابندی عائد کر رہی ہے۔ ڈاکٹر اسد سلیم نے بتایا کہ دل کے دورے کی بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں سگریٹ بنانے والی کمپنیاں ہر 5000ڈالر کمانے پر ایک بندہ تمباکو نوشی کی وجہ سے ہلاک کر دیتی ہیں انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریوں میں مبتلا 70%مریض تمباکو نوشی کی وجہ سے مرض کا شکار ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر آصف نے بتایا کہ پاکستان میں گردن ،سر اور منہ اور پھیپھڑوں کے سرطان کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کی بنیادی وجہ تمباکو نوشی ہے انہوں نے بتایا کہ سگریٹ کے علاوہ شیشہ ،گٹکہ،پان اور نسوار بھی سرطان ،دل اور سانس کی بیماریوں میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں ۔اس کے علاوہ سیکنڈ ہینڈ سموکنگ جس میں آپ کے ساتھ والا آدمی سگریٹ پی رہا ہوتا ہے بھی سرطان کا با عث بنتی ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں عوام خاص طور پر نوجوانوں اور بچوں کی سگریٹ تک رسائی آسان نہیں ہونی چاہئیے جو کہ ذیادہ سے ذیادہ ٹیکس لگا کر ممکن ہے ، انہوں نے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگا دینے کا مطالبہ بھی کیا تاکہ ہماری آنے والی نسلیں صحت مند ہوں اور ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔

اس موقع پر شفا انتظامیہ کی طرف سے تمباکو نوشی ترک کرنے میں شہریوں کو مدد دینے کے لیے سپورٹ گروپ کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا ۔ اس سپورٹ گروپ کے باقاعدہ پروگرام مرتب کر کے لوگوں کو تمباکو نوشی چھوڑنے میں معاونت فراہم کی جائے گی۔ شفا اس اتوار (کل) اسلام آباد کے ٹریک 3پر ہائیکنگ بھی کروائے گا تاکہ شہریوں کو صحتمند طرزِ زندگی کی طرف راغب کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :