ملک اور قومیں نظام سے بنتی ہیں،سابق حکمرانوں نے نظام کی بجائے اپنی تجوریاں بھرنے پرتوجہ دی، پرویز خٹک

ہفتہ 24 مئی 2014 16:45

ملک اور قومیں نظام سے بنتی ہیں،سابق حکمرانوں نے نظام کی بجائے اپنی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24مئی 2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ملک اور قومیں نظام سے بنتی ہیں مگر سابقہ حکمرانوں نے نظام کی بجائے اپنی ذات اور تجوریاں بھرنے پر توجہ دی خود امیر بنتے گئے مگر عوام کو غربت اور بیروزگاری کی دلدل میں دھکیلتے رہے حتیٰ کہ اُنہیں نان شبینہ کا محتاج بنایا پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت خیبرپختونخوا کے عوام کو کرپشن سے پاک نظام دے گی جس میں آئندہ کسی حکمران کیلئے لوٹ مار کا کوئی چور دروازہ نہیں ملے گا اورادارے بادشاہ کی بجائے رعایا کو جوابدہ بن جائیں گے اُنہوں نے مزید کہاکہ پشاور کے شہری تھوڑا صبر کریں اس شہر کا حلیہ لاہور کی طرح بدل دیا جائے گا ماس ٹرانزٹ پلان کی بدولت یہاں ٹریفک، سڑکوں اور پلوں کے بہتر نظام کی دُنیا بھر میں تعریف ہو گی اورپارکوں اور پھولوں کی بہتات کی صورت میں بہت جلد اُسکی عظمت رفتہ بحال کر دی جائے گی وہ پیراڈائز فارمز کے نام سے نوشہرہ میں جدید ہاؤسنگ سکیم کی تعارفی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو حاجی جان عالم اور پراجیکٹ ڈائریکٹر عزیز الله خان نے سکیم کی سائنسی منصوبہ بندی اور دیگر پہلوؤں پر روشنی ڈالی تقریب میں رکن قومی اسمبلی عمران خٹک ، ارکان صوبائی اسمبلی زرین ضیاء، عارف یوسف، سعید گل، سابق ایم پی اے لیاقت خٹک اور اسحاق خٹک کے علاوہ عمائدین شہر نے کثیر تعداد میں شرکت کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جدید خطوط پر منصوبہ بندی اور آبنوشی و نکاس سمیت بنیادی سہولیات کسی بھی رہائشی سکیم کا اولین خاصہ ہے مگر ہمارے ہاں بدقسمتی سے لوگ نشیبی یا غیر مواقف علاقوں میں گھر بنا لیتے ہیں اور پھر آبنوشی اور نکاس سمیت بڑے مسائل کے حل کا مطالبہ حکومت سے شروع کردیتے ہیں اگر نجی شعبے میں رہائشی سکیموں کو فروغ دیا جائے تو حکومت پر بوجھ پڑے گا اور نہ ہی لوگ تکالیف کا شکار ہوں گے بلکہ اُن کا آغاز ہی خوشگوار ماحول میں زندگی گزارنے سے ہو گا اور کاروباری سرگرمیاں بھی بڑھیں گی تاہم اُنہوں نے لوگوں پرزور دیا کہ وہ رہائشی سکیموں کے انتخاب میں بھی احتیاط سے کام لیں کیونکہ رنگین اور چکنی چپڑی باتوں میں آکرلوگ فراڈ کا شکار بھی ہوتے ہیں جس کا حل بھی آسان ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں سیاسی جماعتیں برسر اقتدار آنے کے بعد اپنے وعدے بھول جاتیں عوام کو صرف زبانی جمع خرچ پر ٹرخایا جاتا اور خود حکومت کے مزے لوٹے جاتے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر اور غریب کا خون نچوڑ کر ذاتی تجوریاں بھری جاتیں مگر اگلی بار وہ عوام کو اپنے بلند بانگ دعوؤں سے دوبارہ ورغلانے اور اُنکے ووٹ لینے میں کامیاب ہو جاتے تاہم اس بار انتخابات میں عوام نے تبدیلی کے حق میں ووٹ دے کر سیاست کی تاریخ بدل دی ہے اب سیاست کا مطلب جھوٹ ، مکر اور فریب نہیں بلکہ عوام کی حقیقی خدمت اور ترقیاتی اہداف کا حصول ہو گا عوام نے جھوٹے اور منافق حکمرانوں کی لمبی چھٹی کر دی ہے اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت اپنے انتخابی وعدوں کی سو فیصد تکمیل یقینی بنائے گی ہم نے عوام سے عالیشان محل اورنئی عمارات بنانے کا نہیں بلکہ نظام درست کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر ہم شروع دن سے کاربند ہیں محکموں کو عوامی خدمت کا تابع بنایا جا رہا ہے اب تعلیمی ، طبی مراکز اور دیگر اداروں میں عملے کی غیر حاضری اور سہولیات کی عدم دستیابی کا مطلب اسکے انچارج کی شامت ہو گا ہم سرکاری مشینری اور معاشرے سے کرپشن جیسے ناسور کے خاتمے کے علاوہ قانون ، میرٹ اور انصاف کی بالادستی کیلئے کوشاں ہیں گزشتہ ایک سال میں اس مقصد کیلئے ٹھوس قانون سازی ہوئی ہم نے یہ سارے قوانین اور اُصول پہلے اپنی ذات پر لاگو کئے اب حکمرانی کے عیش و عشرت کے دن ختم ہو گئے ہیں وزراء کا وی آئی پی پروٹوکول اور شاہ خرچیوں کا دور باقی نہیں رہا وہ خود اپنے وزراء یا اہل خاندان کے ہمراہ اسلام آباد، لاہور یا ملک کے باقی شہروں میں پروٹوکول کے بغیر آزادانہ گھومتے ہیں تو کسی کو یقین نہیں آتا مگر بہتری اسی میں ہے میں نے اپنے اہل خاندان اور دوست احباب پر بھی واضح کیا ہے کہ ہم تبدیلی کے نظام میں داخل ہو چکے ہیں ہم سے خلاف قانون کوئی توقع نہ رکھی جائے اور میں سب کا شکر گزار ہوں کہ وہ عوام کی طرح پی ٹی آئی کی تبدیلی کے مشن کو حقیقی روح کیمطابق سمجھ چکے ہیں اور ہم سے پورا تعاون کر رہے ہیں پرویزخٹک نے واضح کیا کہ ہم اپنے قائد عمران خان کی سوچ کی عملی تعبیر بنیں گے اور انکے ہر وعدے کی تکمیل یقینی بنائیں گے اُنہوں نے کہا کہ پشاور کو نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کا ماڈل شہر بنائیں گے ماس ٹرانزٹ پلان کی بدولت اس کا حلیہ بد ل جائے گا اور یہاں کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جائیں گے ماضی میں پشاور کی ترقی پر معمولی توجہ بھی دی جاتی تو اتنا برا حال نہ ہو تا شہر میں 13پارک ہیں جنکی دیکھ بھال پر 260 افراد مامور ہیں مگر انکا جو حال ہے وہ بدلتے بھی نہیں بدل رہا اور یہ حال یہا ں کی سٹرکوں، گلی کوچوں، ٹریفک، نکاس، آبنوشی اور صحت و صفائی کا بھی ہے البتہ اب یہ سب کچھ تبدیلی کی زد میں ہے اگلے مالی سال سے گرین وکلین پشاور کے علاوہ ماس ٹرانزٹ کے میگا منصوبے پر بھی کا م زیادہ تیزی شروع ہو جائے گااور پھر یہاں کی شاہراہوں اور چوراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام نظر نہیں آئے گی اور یہاں کی تمام شہری سہولیات ملک بھر میں مثالی بنا دی جائیں گی وزیر اعلیٰ نے پیراڈائز فارمز کی طرف سے رہائشی سہولیات میں جدت کو سراہتے ہوئے کہا کہ فارم ہاؤسز کی بدولت اسکے مکینوں کو شہری اور دیہی دونوں طرح کا پر سکون ماحول ایک جگہ ملے گا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس کی سکیورٹی اور دیگر سہولیات میں جدت آئے گی اگر نجی شعبہ اسکی مزید بہتری پر توجہ دے اور اسمیں زیادہ سرمایہ کاری کرے تو انکے کلائنٹس اور کاروبار میں بھی اضافہ ہو گا اُنہوں نے شعبہ تعمیر ات سے وابستہ نوجوانوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں میں بہتری لائیں تاکہ اس صوبے اور پورے ملک کے عوام کا مستقبل درخشاں اور قابل فخر ہو جانے کا خواب شرمندہ تعبیر بنے۔