بچپن سے ہی جانتا تھا مجھ میں اچھا گلوکار بننے کی صلاحیت ہے ، استاد غلام علی خان ،ابتداء میں معاشی مسائل کا سامنا رہا ، کئی کئی ماہ بھوکا رہنے کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا ،20ہزار کے قریب غزلیں اور گیت گا چکا ،ہمیشہ منفرد کام کو ترجیح دی ،پاکستان نے میوزک میں بہت بڑے بڑے نام پیدا کئے ، یہ مٹی بہت زرخیز ہے ، انٹرویو

جمعہ 23 مئی 2014 00:04

بچپن سے ہی جانتا تھا مجھ میں اچھا گلوکار بننے کی صلاحیت ہے ، استاد غلام ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مئی۔2014ء) معروف غزل گائیک استاد غلام علی خان نے کہا ہے کہ بچپن سے ہی جانتا تھا کہ مجھ میں اچھا گلوکار بننے کی صلاحیت ہے ، ابتدا میں معاشی مسائل کا سامنا بھی رہا ، کئی کئی ماہ بھوکا رہنے کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا ۔ اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں نے جب ہوش سنبھالا تو مجھے ایسا لگا کہ میں ایک اچھا گلوکار بن سکتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی آئینے کے سامنے کھڑا ہوتا تھا تو سجنے سنورنے کی بجائے گانے کی کوشش کرتا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گلوکاری کا آغاز ساٹھ کی دہائی میں ریڈیو سے کیا جس کے بعد یہ سلسلہ ایسا چلا کہ اب تک جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیس ہزار کے قریب غزلیں اور گیت گا چکا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ منفرد کام کو ترجیح دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میوزک کی دنیا کے بہت بڑے نام پیدا ہوئے یہاں کی مٹی بہت زرخیز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی تہذیب اور ثقافت کو سامنے رکھ کر دنیا کے ہر ملک میں جا کر گاتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ فیملی میں گائیکی کو آگے لانے کیلئے بیٹے عامر علی کو تیار کرلیا ہے جو ایک گلوکار بننے کے علاوہ میر نظر میں ایک اچھے موسیقار بھی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :