سیکورٹی فورسزسے جھڑپوں میں11شدت پسند ہلاک،چارسیکورٹی اہلکارشہید،فورسزاورشدت پسندوں کے درمیان جھڑپیں میرعلی میں ہوئیں،افسرسمیت چارسیکورٹی اہلکار نے جام شہادت نوش کیا،آئی ایس پی آر

بدھ 21 مئی 2014 22:10

سیکورٹی فورسزسے جھڑپوں میں11شدت پسند ہلاک،چارسیکورٹی اہلکارشہید،فورسزاورشدت ..

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مئی۔2014ء) شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسزسے جھڑپوں کے دوران 11شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ اس میں ایک افسرسمیت چارسیکورٹی اہلکاربھی شہید ہوئے،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاگیاکہ شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں سیکورٹی فورسزاورشدت پسندوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ،جھڑپوں کے نتیجے میں 11شدت پسند مارے گئے ،جھڑپوں میں ایک افسرسمیت چارسیکورٹی اہلکار وں نے جام شہادت نوش کیا۔

جاں بحق ہونے والوں میں صوبیدار میجر خالد اور دیگر 3شہیدشامل ہیں ۔ شہید ہونے والے چاروں فوجی جوانوں کا تعلق شوال رائفلز سے ہے ، ان کی نعشوں کو سی ایم ایچ بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق حکومت نے غیر اعلانیہ آپریشن کا اعلان کر دیا ہے اور کل صبح9سے 12بجے تک میر علی بازار کو مکمل خالی کرنے کا حکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی اور بویا میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے غیر ملکیوں اور اہم کمانڈروں سمیت 60 شدت پسند ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

کارروائی میں شدت پسندوں کے کئی ٹھکانے تباہ کرکے شمالی وزیرستان کے تمام علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیدیا گیا ہے ہلاک ہونے والے دہشت گرد پشاور دھماکے، باجوڑ اور مہمند ایجنسی میں عام شہریوں کے قتل اور فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔جبکہ میرانشاہ اور میر علی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی گزشتہ شب تقریباً 2 بج کر 45 منٹ پر کی گئی۔ میر علی میں حسو خیل، ایسوڑی، حرمز اور موسکی جبکہ تحصیل بویا کے علاقوں دیگان اور لانڈ محمد خیل میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی۔ کارروائی میں غیر ملکیوں سمیت درجنوں شدت پسند مارے گئے اور کئی ٹھکانے تباہ ہوئے۔ صبح سویرے میرانشاہ اور میر علی کے مختلف علاقوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی تاہم اس میں اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔

متعلقہ عنوان :