بندوق کے ذریعے جبری شریعت اور آپریشن کے ذریعے امن قائم نہیں ہوسکتا ،مولاناسمیع الحق،طالبان محب وطن ہیں،،مذاکرات کا بال اب حکومتی کورٹ میں ہے سنجیدگی ہو ئی تو ہم بھی سستی نہیں دیکھائیں گے ، ہندوستان میں ہندو انتہاپسند وں کی حکومت بن رہی جبکہ افغانستان میں امریکہ کی مرضی سے تبدیلی آرہی ہے ،ماضی کی حکومتوں کی بھی مدارس کیخلاف سازشیں ناکام ہو ئی موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں کی ناکامی سے سبق سیکھے ،پشاورمیں تقریب سے خطاب

بدھ 21 مئی 2014 19:14

بندوق کے ذریعے جبری شریعت اور آپریشن کے ذریعے امن قائم نہیں ہوسکتا ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مئی۔2014ء) جمعیت علماء اسلام (س) کے اور طالبان رابطہ کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ بندوق کے ذریعے جبری شریعت اور آپریشن کے ذریعے امن قائم نہیں ہوسکتا ۔ مذاکرات کا بال اب حکومتی کورٹ میں ہے سنجیدہ ہو ئی تو ہم بھی سستی نہیں دیکھائیں گے۔ ہندوستان میں ہندو انتہاپسند وں کی حکومت بن رہی جبکہ افغانستان میں امریکہ کی مرضی سے تبدیلی آرہی ہے ۔

خدارا فوج کو اندرونی جھگڑوں میں نہ دھکیلاجائیں ۔ گزشتہ روز پشاور کی جامعہ اشرفیہ میں تقریب دستار بندی سے خطاب کرتے مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ آپریشن سے امن قائم نہیں ہو سکتاہم سب نے مل کر مذاکرات کے ذریعے سے ہی امن قائم کر سکتے ہے انہوں نے کہا کہ بندوق کے زریعے جبری شریعت اور جنگ کے زریعے امن قائم نہیں ہوسکتا ۔

(جاری ہے)

امن کا بال اب حکومت کی جیب میں ہے ان کاکہنا ہے کہ طالبان کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں ۔

طالبان محب وطن ہیں، حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو ہماری طرف سے کوئی سستی نہیں دیکھائے گی ۔ مدارس کے حوالے سے مولاناسمیع الحق نے کہا ہے کہ اسلام ہمیشہ امن کی بات کرتا ہے ۔ اور مدارس امن کا پیغام دیتی ہے لیکن آج ان مدارس کو بدنام کیا جارہا ہے ۔مدرسوں کے نصاب میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں مدرسوں کو ختم کرنے کیلئے متحد ہو گئی ہے ۔

لیکن مدراسہ ہی واحد ادارہ ہے جو امن کی شمع روشن کئے ہوا ہے انہوں نے کہا کہ روشن خیال طاقتیں جنگ کی بات کرتی ہیں لیکن مدراسہ امن کی بات کررہا ہے انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بھی کوشش کی مگر ناکام رہی ۔موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں کے انجام سے سبق لے سرحد پار بنے والی حکومتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں تبدیلی آرہی ہے اور نئی حکومت وجود میں آرہی ہے جس کا ایجنڈا انتہاپسندہے اور ہندوستان اب انتہا پسند ملک بن گیا ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھی تبدیلی آرہی ہے اور یہ تبدیلی امریکہ کی مرضی سے آرہی ہے انہوں نے کہا کہ خدارا فوج کو اندرونی جھگڑوں میں نہ دھکیلا جائیں ۔