پنجاب اسمبلی میں پاک فوج کی حمایت میں حکومتی قرارداد منظور

پیر 19 مئی 2014 20:27

پنجاب اسمبلی میں پاک فوج کی حمایت میں حکومتی قرارداد منظور

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مئی۔2014ء) مسلم لیگ (ق) کو اجازت نہ دی گئی, (ن) لیگ پاک فوج کے حق میں قرارداد لے آئی، پنجاب اسمبلی میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے حکومتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ پنجاب اسمبلی اجلاس میں پاک فوج کی حمایت میں قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ حکومتی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کا کردار قابل تحسین ہیں۔

پاک فوج سمیت حکومتی اداروں کو متازع بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اس سے قبل پنجاب اسمبلی اجلاس میں فوج کے حق میں قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر مسلم لیگ (ق) اور اپوزیشن جماعتوں نے واک آﺅٹ کر دیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز ڈپٹی سپیکر علی شیر گورچانی کے زیر صدارت جاری تھا جس میں مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی لیڈر مونس الہیٰ نے سپیکر سے بولنے کی اجازت طلب کی تو انہیں کہا گیا کہ وہ وقفہ سوالات کے بعد قرارداد لائیں۔

(جاری ہے)

مونس الہیٰ نے فوج کے حق میں قرارداد پیش کرنی چاہی تو بعد ازاں سپیکر نے کہا کہ انہیں قرارداد کی کاپی نہیں ملی اور انھیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس موقع پر وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ قرارداد کی آڑ میں کسی کو نوکری کی درخواست نہیں دینی چاہیے۔ فوج کے حق میں قرارداد ضرور پاس ہوگی۔ اسمبلی میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان بنچوں پر کھڑے ہو گئے تاہم سپیکر نے کوئی توجہ نہ دی جس پر اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آﺅٹ کیا۔

اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مونس الہیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) فوج کے حق میں قرارداد پیش نہیں کرنے دینا چاہتی اور اس پر بولنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ اس لئے اجلاس سے واک آﺅٹ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا کہ اپوزیشن نے مونس الہیٰ سے اظہار یکجہتی کیلئے واک آﺅٹ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) فوج کے حق میں بیانات دیتی ہے تو قرارداد پیش کرنے میں کیا حرج ہے۔ پاک فوج کی عزت ہر پاکستانی کے دل میں ہے۔