بھارت اور افغانستان میں رونما ہونے والے واقعات اور تبدیلیاں پاکستان پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں‘ پرویز مشرف ،حکمران پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے مؤثر لائحہ عمل اختیار کریں، دہشتگردی‘ لاقانونیت کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ہمیں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا،پاکستان عالم اسلام کا فخر ہے مگر غیر ملکی قوتیں اسے ہرممکن طریقے سے نیچا دکھانے کے درپے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے‘ ورکرز کنونشن سے ٹیلیفونک خطاب

اتوار 18 مئی 2014 19:34

بھارت اور افغانستان میں رونما ہونے والے واقعات اور تبدیلیاں پاکستان ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مئی۔2014ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وطن عزیز نازک دور سے گزر رہا ہے، بھارت اور افغانستان میں رونما ہونے والے واقعات اور تبدیلیاں پاکستان پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں، حکومت وقت کو سنجیدگی سے ان حالات پر غور کرنا چاہئے،مخالفت برائے مخالفت اور مفاد پرستی کی سیاست کو ترک کرنا ہوگا وگرنہ دہشت گردی اور لاقانونیت کا بڑھتا ہوا ناسور پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے جائے گا۔

اس امر کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی آفس میں منعقدہ ورکرز کنونشن کے موقع پر کارکنان کی کثیر تعداد سے اپنے ٹیلیفونک خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل اے پی ایم ایل ڈاکٹر محمد امجد‘ چیف کوآرڈینیٹر احمد رضا قصوری‘ آرگنائزر پنجاب چوہدری ذوالفقار علی ندیم‘ پنجاب کی رہنما ناہید عدیل‘ہما نواب‘ صائمہ نور سمیت متعدد عہدیداران موجود تھے۔

(جاری ہے)

سید پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کا فخر ہے مگر غیر ملکی قوتیں اسے ہرممکن طریقے سے نیچا دکھانے کے درپے ہیں جو کہ پاکستان کی عوام اور سیاستدانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان کو ان نازک حالات سے کیسے بچایا جاسکتا ہے؟ دہشت گردی‘ لاقانونیت اور دیگر مسائل کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ہمیں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے طوفان کے باعث ملکی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے مؤثر لائحہ عمل اختیار کریں۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں برادران کا ہر دور پہلے سے زیادہ تکلیف دہ اور عوام کو مسائل کے گرداب میں ڈبونے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر مشتمل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ میاں برداران نے ملکی مفادات کو پس پشت ڈال کر ایسے ایسے نام نہاد ترقیاتی پراجیکٹ جس سے عوام کو کسی طرح کا کوئی فائدہ نہیں پہنچتا شروع کر رکھے ہیں اور ملکی وسائل ان کی تجوریوں کی لونڈی بن کر رہ گئی ہے۔ چیف کوآرڈینیٹر احمد رضا قصوری نے کہا کہ سید پرویز مشرف کو آج جس انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس سے پاکستان کو اندرونی و بیرونی سطح پر شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ سید پرویز مشرف کے دور حکومت میں مسائل کم اور وسائل میں بے پناہ اضافہ ہو رہا تھا جبکہ ملکی معیشت اپنی پوری قوت سے ترقی کی شاہراہ پر گامزن تھی۔

اگر موجودہ حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں کا موازنہ سید پرویز مشرف دور کی معاشی پالیسیوں سے کیا جائے تو عوام کے سامنے تمام حقائق اجاگر ہو جائیں گے۔ آرگنائزر پنجاب چوہدری ذوالفقار علی ندیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے اور میرے ساتھیوں نے مختصر وقت میں پارٹی کی تنظیم سازی کو نچلی سطح تک لے جاکر اے پی ایم ایل کو عوام کی آواز بنا دیا ہے اور اسے مزید بڑھانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر کے تمام اضلاع کی تنظیم سازی مکمل کردی گئی ہے اور اب تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر پارٹی کو منظم کرنے کیلئے مزید پیش رفت کر رہے ہیں۔