وزیرستان حملے سے مذاکراتی عمل ڈی ریل، بیک چینل رابطے بھی ختم
منگل 13 مئی 2014 12:06
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13مئی 2014ء) حکو مت اورتحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کاعمل مکمل طورپر رک گیاہے۔ چندروز قبل شمالی وزیرستان میںعسکریت پسندوں کی جانب سے 9 سیکیورٹی اہلکاروں کی بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہادت کے بعد نہ صرف مذاکراتی عمل کو شدید دھچکا لگا ہے بلکہ حکومتی ذرائع کے مطابق ’’بیک چینل رابطے‘‘ بھی غیرموثر ہوگئے ہیں۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ طالبان کی جانب سے پہلے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے۔ کچھ سیزفائر کے دوران ہوئے اورکچھ بعد میں رونماہوئے مگر شمالی وزیرستان میں 9سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت نے مذاکرات کا ساراعمل روک دیاہے۔(جاری ہے)
انھوںنے کہاکہ اس حملے کے بعدسیکیورٹی فورسزکی جانب سے محدودپیمانے پر جوابی کارروائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
شمالی وزیرستان کے کچھ علاقوں میںسیکیورٹی فورسز نے حالیہ چنددنوں میں عسکریت پسندوںکے ٹھکانوں کونشانہ بنایاہے جبکہ اس بات کے امکانات بھی ہیں کہ جنوبی وزیرستان میںبھی اس طرح کی محدود کارروائیاں ہوں۔حکومتی کمیٹی کے ایک اوررکن نے بھی نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پرمذاکرات کے مکمل طورپر رک جانے کی تصدیق کی۔ انھوںنے کہاکہ ایساکوئی امکان بھی نظرنہیں آرہا کہ مستقبل قریب میں حکومتی کمیٹی کے طالبان مذاکراتی کمیٹی یا پھرطالبان شوریٰ کے ساتھ مذاکرات کا آغاز ہوجائے۔
ایسالگتا ہے کہ اب کچھ عرصے فوجی کارروائی ہی ہوگی تاہم یہ کارروائی شایدمحدودپیمانے پرہو اورایک بڑافوجی آپریشن نہ ہو۔ یادرہے کہ شمالی وزیرستان میں 9سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت سے قبل حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے طالبان کو مذاکرات کے لیے بنوں ایئرپورٹ، میرانشاہ اور بلندخیل(اورکزئی ایجنسی)کے مقامات تجویز کیے تھے تاہم طالبان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آرہا تھا۔ طالبان کاالزام ہے کہ ایک توحکومت اعلان کے باوجود طالبان سے وابستہ کچھ غیرجنگجو قیدیوں کورہا نہیں کررہی اور دوسری بات یہ ہے کہ سیزفائر کے باوجود مختلف قبائلی علاقوںمیں طالبان کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن نے مزید کہاکہ اگرچہ ہم اب سمجھتے ہیںکہ دونوں فریقوںکو مذاکرات ہی کی جانب آناپڑے گا مگرفی الوقت اس کے آثارنظر نہیںآتے اورعملاً مذاکراتی عمل ’’ڈی ریل‘‘ ہوچکا ہے۔مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.