پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے مکمل ہونے سے پاکستان اور ایران کے تعلقات مزید مضبوط ہونگے ‘ میاں منظور وٹو ،نواز شریف کی طرف سے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ‘ صدر پیپلز پارٹی پنجاب

پیر 12 مئی 2014 19:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مئی۔2014ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ زیادہ بہتر ہوتا کہ موجودہ حکومت اس اہم منصوبے کو التواء میں نہ ڈالتی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے اس منصوبے کے لیے ایران کے کئی دورے کئے جن کی کوششوں کی وجہ سے اس منصوبے کا افتتاح پچھلے سال مارچ2013ء میں دونوں ممالک کے صدور نے مشترکہ طور پر کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے مطابق اسکو دسمبر2014ء کو مکمل ہونا تھا اور اس گیس پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو ایران سے گیس کی ترسیل شروع ہو جاتی۔ انہوں نے کہا کہ اس گیس سے تقریباً 2000میگا واٹ بجلی بھی پیدا کی جاسکتی تھی جس سے ہمارے صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی کی سپلائی ملتی اسکی عدم موجودگی میں ابھی صنعتی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ اس منصوبے کو چین اور ہندوستان تک بھی توسیع دی جاسکتی تھی جس سے پاکستان کو مستقل آمدنی کا ذریعہ بھی ہوتی اور اس سے پاکستان کے سفارتی اور سیاسی مفادات کو بھی فروغ ملتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ملکوں کے درمیان معاشی انحصار تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بڑا مددگار ثابت ہوتا۔میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے مکمل ہونے سے پاکستان اور ایران کے تعلقات مزید مضبوط ہونگے جو کہ پہلے ہی مذہبی، تاریخی اور ثقافتی روابط سے منسلک ہیں۔

میاں منظور احمد وٹو نے دونوں ملکوں کے درمیان معاشی روشن امکانات کے فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو ایک ایسا نظام وضع کرنا چاہیے جس سے تجارت میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی ہو۔