قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس

جمعہ 9 مئی 2014 17:09

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9مئی 2014ء)قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکریٹریٹ کے اجلاس میں چیئرپرسن سینیٹر کلثوم پروین نے چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کی عدم حاضری پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیورو کریسی عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، کمیٹی نے اجلاس کے تمام اخراجات سی ڈی اے اور آئی سی ٹی سے وصول کرنے کے فیصلے کی تائید کردی۔

سی ڈی اے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہسیکٹرE-12کے متاثرین کو سیکٹر I-12میں متبادل پلاٹ الاٹ کئے جائیں گے اور سیکٹر I-12میں متاثرین کیلئے پلاٹ سائزنگ کا معاملہ بھی حل ہو چکا پندرہ دنو ں میں متاثرین E-12کو الاٹمنٹ شروع کر دی جائیگی۔جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن سینیٹر کلثوم پروین کی صدارت میں منعقد ہو ا جس میں سینیٹر ز نجمہ حمید ، صغری ٰ امام ، روبینہ خالد ، حاجی سیف اللہ خان بنگش ، حاجی غلام علی ہمایوں خان مندوخیل کے علاوہ ممبران سی ڈی اے اسٹیٹ مینجمنٹ ، پلاننگ سائشہ سہیل ، وسیم احمد خان کے علاوہ سرکل رجسٹرار صداقت علی نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سی ڈی اے ممبران سٹیٹ مینجمنٹ اور پلاننگ سے سی ڈی اے معاملات اور آئی سی ٹی کے متعلقہ ایجنڈا آئٹمز کے بارے میں سرکل رجسٹرار سے بریفنگ لی گئی اور کمیٹی کے باقاعدہ اجلاس کے متعین وقت سے ایک گھنٹہ سے زائد سی ڈی اے افسران، چیئر مین سی ڈی اے کی آمد کے بارے میں اطلاع دیتے رہے کہ سی ڈی اے چیئر مین راستے میں ہیں ۔چیف کمشنر اسلام آباد کے بارے میں آئی سی ٹی افسران آگاہ نہ کر سکے اور ڈی سی اسلام آباد کی راولپنڈی میں 11مئی کے حوالے سے امن و امان سے متعلقہ اجلاس میں شرکت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

جس پر چیئر پرسن قائمہ کمیٹی کلثوم پروین نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیورو عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بیوروکریسی ہے ممبران پارلیمنٹ اجلاس میں ایک گھنٹے سے بیورو کریٹس کا انتظار کر رہے ہیں ۔ چیئر مین سی ڈی اے کے خلاف سینیٹر حاجی سیف اللہ بنگش کی تحریک استحقاق پہلے ہی ایوان بالا میں موجود ہے ۔ بیورو کریسی کو حاکمانہ رویہ درست کرنا ہو گا۔

کمیٹی کے اراکین عوامی مسائل اور اداروں کی درستگی کے لئے ذاتی اور نجی مصروفیات چھوڑ کر اجلاس میں شریک ہیں اور بیورو کریٹ غیر حاضر ہیں ۔ ممبران پارلیمنٹ عوام کو اور اتھارٹیز کے سربراہان پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں ۔ پارلیمنٹ کو اہمیت نہ دینے کی بیورو کریسی کی روش کے خلاف آئینی اختیارات استعمال کرنے ہونگے ۔ سینیٹر بیگم نجمہ حمید نے کہا کہ سی ڈی اے کے تاریخ میں پہلی بار سیکٹرE-12کے متاثرین نے اپنی جائیداد اور مکانات رضا کارانہ طور پر سی ڈی اے کے حوالے کر دیے ہیں لیکن سی ڈی اے متاثرین کو الاٹمنٹ لیٹر جاری نہیں کر رہا جس پر چیئر پرسن سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ یہ مجرمانہ غفلت ہے ۔

اراکین کمیٹی کا ایک بھی متاثرہ شخص رشتہ دار یا واقف کار نہیں کمیٹی کا رویہ ہمیشہ دوستانہ اور مصالحانہ رکھا گیا لیکن سی ڈی اے میں نا اہل افسران بیٹھے ہیں جسکی وجہ سے مسائل کا انبھار ہے ۔پارک انکلیو سی ڈی اے نے کافی عرصہ قبل شروع کیا لیکن بحریہ ٹاوٴن اور پارک انکلیو کے ترقیاتی کاموں میں زمین آسمان کا فرق ہے ممبران سی ڈی اے شائستہ سہیل اور وسیم احمد خان نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سیکٹر E-12کے متاثرین کیساتھ تمام معاملات طے ہو گئے ہیں E-12کے متاثرین کو سیکٹر I-12میں متبادل پلاٹ الاٹ کئے جائیں گے اور سیکٹر I-12میں متاثرین کیلئے پلاٹ سائزنگ کا معاملہ بھی حل ہو چکا پندرہ دنو ں میں متاثرین E-12کو الاٹمنٹ شروع کر دی جائیگی اور یہ بھی بتایا کہ پارک انکلیو میں پانی سیوریج بجلی اور انفراسٹکچر کے ترقیاتی کاموں کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔

چیئر پرسن کمیٹی کلثوم پروین نے کہا کہ متاثرین عدالتوں سے الاٹمنٹس کے حکم نامے لے کر آتے ہیں لیکن سی ڈی اے آفر لیٹر کے بعد الاٹمنٹ لیٹر جاری نہیں کرتا اور ہدایت دی کہ سیکٹر E-12کے متاثرین کو میٹرٹ کی بنیاد پر الاٹمنٹ شروع کی جائے اور پارک انکلیو میں بھی ترقیاتی کاموں میں تیزی لائی جائے ۔ چیئر پرسن قائمہ کمیٹی نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے کیبنٹ ڈویژن ہاوٴسنگ سوسائیٹی کے کمرشل پلاٹنگ روکنے کی ہدایت دی تھی اس کے باوجود اخبار میں اشتہار دے دیا گیا۔

سرکل رجسٹرار نے آگاہ کیا کہ دو دنوں میں سرکل رجسٹرار دفتر کا اخباری اشتہار دے کر اپنی نگرانی میں کمر شل پلاٹوں کی نگرانی کروائی جائیگی ۔ سینیٹر ہمایوں مندوخیل نے کہا کہ آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کے سربراہان نے اجلاس میں شرکت نہ کر کے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کیا ہے ۔ سینیٹر روبینہ خالد نے تجویز دی کہ آج کے اجلاس کے تمام اخراجات سی ڈی اے اور آئی سی ٹی سے وصول کیے جائیں جسکی تمام اراکین کمیٹی نے متفقہ تائید کی ۔

سی ڈی اے ممبران سٹیٹ و پلاننگ چیئر مین سی ڈی اے سے بار بار رابطہ کر کے کمیٹی کے آگاہ کر تے رہے کہ چیئر مین سی ڈی اے رستے میں ہیں تاہم ڈیڑھ گھنٹا کے انتظار کے بعد اجلاس کو احتجاجاً ملتوی کرنے کی تمام اراکین کمیٹی کی متفقہ تجویز پر چیئر پرسن قائمہ کمیٹی سینیٹر کلثوم پروین نے اجلاس ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ چیئر مین سی ڈی اے کو آخری موقع دیا جاتا ہے ۔ آئندہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کارروائی کی جائیگی۔