تحریک طالبان نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف، سکیورٹی فورسز سمیت سیاستدانوں پر حملے تیز کئے جائیں گے

جمعہ 9 مئی 2014 13:02

تحریک طالبان نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف، سکیورٹی فورسز سمیت سیاستدانوں ..

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9مئی 2014ء) کالعدم تحریک طالبان کے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے اور اپنی موجودگی کو ظاہر کرنے کیلئے نئی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ طالبان کی مرکزی شوریٰ سمیت علاقائی شوریٰ میں بھی تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے طالبان ذرائع کے مطابق پاک افغان سرحد کے اس پار ٹی ٹی پی کے مرکزی رہنما مولوی فضل اللہ کی رہنمائی میں تمام عسکریت پسندوں کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اندرونی اختلافات پر قابو پانے کیلئے مرکزی اور علاقائی شوریٰ میں تبدیلی کی جائے گی۔

اور اپنی موجودگی کو ظاہر کرنے کیلئے سکیورٹی فورسز پر حملہ تیز کئے جائیں گے۔ اس کیلئے تمام تنظیموں سے بندوں کے نام طلب کئے گئے ہیں۔ تمام تنظیموں کو نام چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی شوریٰ کو بھیجنے کی تلقین کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مرکزی شوریٰ کو ناموں کے موصول ہونے کے بعد موسم بہار کے نام کاروائیاں شروع کی جائیں گی جس میں اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سکیورٹی اداروں کو اور سرکاری مقامات کو نشانہ بنایاجائے گا۔

مولوی فضل اللہ نے دو گروپوں کے درمیان لڑائی کو ختم کرنے کیلئے ڈپٹی امیر شیخ خالد حقانی کو دو ماہ کیلئے جنوبی وزیرستان کا قائمام امیر مقرر کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ طالبان کیخلاف کالم اور خبریں دینے والے صحافیوں کی مانٹیرنگ کیلئے عمر میڈیا کے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو طالبان کے حوالے سے لکھنے والے رپوٹروں کی مانٹیرنگ کرے گی اور طالبان کیخلاف لکھنے والے صحافیوں کو نشانہ بنانے کی منظوری دے گی۔

متعلقہ عنوان :