توانائی، بندرگاہوں کی ترقی، کان کنی و معدنیات سمیت مختلف شعبہ جات کے منصوبوں میں بحرین کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرینگے ، وزیر اعظم ،دونوں ممالک آزمائش کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کیساتھ کھڑے ہوئے ہیں امید ہے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہونگے ،نواز شریف ، پاکستان اور بحرین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے ، خلیفہ بن احمد بن خلفیہ الدہرانی

بدھ 7 مئی 2014 21:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مئی۔2014ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ توانائی، بندرگاہوں کی ترقی، کان کنی و معدنیات سمیت مختلف شعبہ جات کے منصوبوں میں بحرین کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرینگے ، دونوں ممالک آزمائش کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں امید ہے دوطرفہ تعلقات مستقبل میں مزید مستحکم ہونگے ۔وہ بدھ کویہاں سلطنت بحرین کی نمائندگان کی کونسل کے چیئرمین خلیفہ بن احمد بن خلیفہ الدہرانی سے گفتگو کررہے تھے بحرین کی جانب سے پارلیمانی وفد میں خزانہ اور اقتصادی کمیٹی کے چیئرمین عبدالحلیم عبداللہ مراد، فرینڈ شپ کمیٹی کے رکن احمد اے واحد جاسم، فرینڈ شپ کمیٹی کے رکن علی احمد زید اور نمائندگان کی کونسل کے رکن محمد سلیم جاسم شامل تھے۔

پاکستان میں بحرین کے سفیر محمد ابراہیم محمد عبدالقادر اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، رکن قومی اسمبلی اور پاکستان بحرین پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے کنوینئر پیر شفقت حسین جیلانی اور سیکرٹری خارجہ امور اعزاز احمد چوہدری اور دیگر سینئر حکام ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بحرین کے شاہ شیخ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کا حالیہ دورہ پاکستان اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی قریبی اور خوشگوار تعلقات استوار ہیں جس کی جڑیں تاریخ اور ثقافت میں گہری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک آزمائش کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اور ہم بحرین کی طرف سے پاکستان میں قدرتی آفات سمیت مشکل وقت میں فراہم کی جانے والی معاونت کو سراہتے ہیں۔ ملاقات میں دونوں خارجہ وزارتوں کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت کے ادارہ جاتی فریم ورک، حکومت کی سطح پر رابطے میں اضافہ، باہمی اقتصادی و تجارتی تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سرمایہ کاری دوست پالیسیاں متعارف کرائی ہیں جن کی وجہ سے کئی غیر ملکی کمپنیوں اور حکومتوں نے بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے ۔ خلیفہ بن احمد نے ان کا اور وفد کا پرتپاک خیر مقدم کرنے پروزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاک بحرین تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں پارلیمان کے درمیان تعاون بڑھ رہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔ انہوں نے بالخصوص بحرین میں 90 ہزار سے زائد پاکستانی تارکین وطن کے ملکی ترقی میں مثبت کردار کا ذکر کرتے ہوئے بحرین کی سلامتی اور استحکام کے تحفظ و فروغ میں پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام بحرین کی ترقی، خوشحالی، سلامتی اور استحکام میں معاونت کرنے پر خوش ہیں اور وہ یہ خدمات جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :