وقار نے آفریدی سے اختلافات کی تلخ یادیں فراموش کردیں

بدھ 7 مئی 2014 14:02

وقار نے آفریدی سے اختلافات کی تلخ یادیں فراموش کردیں

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7مئی 2014ء) وقار یونس نے شاہد آفریدی سے اختلافات کی تلخ یادیں فراموش کر دیں، وہ ماضی پر بات کرنے کے بجائے پاکستانی ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن کرنے پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔ ممبئی سے بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ایک مضبوط ٹیم کی تشکیل میری اولین ترجیح ہے، ٹیم میں شامل تمام پلیئرز میرے لئے نئے نہیں، میں انھیں اچھی طرح جانتا ہوں، ان کے ساتھ پہلے بھی کام کرچکا اور مجھے یقین ہے کہ کھلاڑیوں، بورڈ اور میڈیا کے تعاون سے ٹیم کی خامیاں دور کر کے اسے مضبوط بنا دوں گا۔

کوچنگ کے گذشتہ دور میں وقار یونس کے شاہد آفریدی سے اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے، اب وہ ماضی پر بات کرنے کے بجائے حال اور مستقبل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں بخوبی جانتا ہوں کہ کوچنگ کیسے کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی ٹیم کے ساتھ کوچ اور بولنگ کوچ کے علاوہ میں آئی پی ایل اور سری لنکن لیگ میں بھی یہ ذمہ داری انجام دے چکا ہوں، مجھے یقین ہے کہ میرا تجربہ پوری طرح میدان میں نظر آئے گا۔

وقاریونس کو اس بات کا بھی بخوبی اندازہ ہے کہ ورلڈ کپ اب زیادہ دور نہیں اور قوم کرکٹ اور خاص کر عالمی ایونٹس کے موقع پر بڑی جذباتی ہوجاتی ہے، انھوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ قوم کرکٹ کے سلسلے میں جذباتی ہے، ہر کوئی پاکستانی ٹیم سے یہی توقع رکھتا ہے کہ وہ ہر میچ جیتے، میری کوشش تو یہی ہوگی لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ بات بھی درست ہے کہ ورلڈ کپ میں سال سے بھی کم وقت رہ گیا۔

لہذا کوشش ہوگی کہ اس سے قبل پاکستانی ٹیم جتنی بھی سیریز کھیلے ان میں کھلاڑیوں کو مواقع دیے جائیں تاکہ وہ خود کو عالمی ایونٹ کے لئے تیار کر سکیں، انھوں نے کہا کہ میں یہ تو نہیں کہتا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیت جائے گا لیکن اتنا ضرور ہے کہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے مطابق اچھے سے اچھا کھیل پیش کیا جائے گا۔ قبل ازیں پی سی بی کے پریس ریلیز میں وقار یونس نے کہاکہ پی سی بی کی طرف سے بطور ہیڈ کوچ منتخب کیے جانے پر خوش ہوں، میرا اولین مقصد آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ 2015 سمیت مستقبل کے مصروف سیزن کیلئے متوازن ٹیم تیار کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ بورڈ نے مجھ پر جو بھاری ذمہ داری عائد کی اس پرپورا اترتے ہوئے قوم کو مایوس نہیں کروں گا، کوشش ہوگی کہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن کروں۔

متعلقہ عنوان :