سندھ اسمبلی نے ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی چھٹی کی درخواست مسترد کردی ، وہ اپنا پاسپورٹ سندھ اسمبلی میں جمع کرادیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران کتنی بار بیرون ملک رہے ،ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ

پیر 5 مئی 2014 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مئی۔2014ء) سندھ اسمبلی نے پیر کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی چھٹی کی درخواست مسترد کردی ۔ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا نے ایک رولنگ کے ذریعہ انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنا پاسپورٹ سندھ اسمبلی میں جمع کرادیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران کتنی بار بیرون ملک رہے اور کتنے دن وہاں رہے ۔

ڈپٹی اسپیکر نے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا اعلان بھی کیا ۔ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے اپنی رخصت کی درخواست میں کہا کہ ذاتی وجوہ کی بناء پر بیرون ملک جارہے ہیں ۔سینئر وزیر برائے تعلیم نثار احمد کھوڑو نے اس درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم جھوٹ بول رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ملک میں ہوتے ہیں اور ان کی سیاسی سرگرمیوں کی خبریں آرہی ہوتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی رکن مسلسل 40اجلاسوں میں غیر حاضر رہے تو وہ نااہل ہوجاتا ہے ۔وزیر بلدیات و اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ وہ اسمبلی اجلاس میں کیوں نہیں آتے اور اگر انہں نے اسمبلی کے ساتھ جھوٹ بولا ہے تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ارباب رحیم پر آئین کے آرٹیکلز 62اور 63کا اطلاق ہوتا ہے ۔

ڈپٹی اسپیکر نے چھٹی کی درخواست ایوان میں پیش کی اور ارکان نے ”نو“ کہہ کر چھٹی کی درخواست کے خلاف ووٹ دیا اور یہ درخواست مسترد کردی ۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم اپنا پاسپورٹ اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادیں تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ وہ کب بیرون ملک گئے اور کتنے دن رہے ۔وہ رواں پارلیمانی سال کے 100دنوں میں سے 99دن اجلاس میں نہیں آئے ۔میں قواعد کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کروں گی ۔انہیں منتخب کرنے والوں کو بھی سوچنا چاہیے کہ ان کا نمائندہ اسمبلی میں ان کے مسال حل کرنے کے لیے بیرون ملک بیٹھنے کے لیے نہیں ۔