حکومت ہر جگہ اپنی رٹ قائم کریگی ،اگر کسی نے امن وامان کو خراب کرنے کی کوشش کی تو اس کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائیگی،میر سرفراز بگٹی،بلوچستان میں فراری کیمپ موجود ہیں، ایف سی کی کارروائی میں 10 دہشت گرد جاں بحق، 3 فرنٹیر کور کے اہلکار شہید ہوئے،دہشت گردوں سے برآمد ہونیوالا بھاری اسلحہ جلد عوام کو دکھایا جائیگا، کوئی حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے کی غلط فہمی میں نہ رہے،جمہوری لوگ ہیں ہمیشہ اسی انداز میں بات کی،وزیر داخلہ بلوچستان

پیر 5 مئی 2014 19:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مئی۔2014ء) صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت ہر جگہ اپنی رٹ قائم کریگی اگر کسی نے امن وامان کو خراب کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائیگی ۔بلوچستان میں فراری کیمپ موجود ہیں، کالعدم تنظیمیں جن میں بی ایل اے ،بی آر اے ،لشکر بلوچستان ،بی ایل ایف ،یو بی اے ،اس وقت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کام کررہی ہے ہم ہر صورت میں امن وامان برقرار رکھیں گے گزشتہ چند دنوں سے بلوچستان کے مختلف علاقے جن میں پنجگور آواران میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن پر حملے کر کے حکومت کی اتھارٹی کو چیلنج کیا جارہا تھا ۔

آواران کے علاقے جوادار میں فراری کیمپ موجود تھے جس پر ایف سی نے پیر کی صبح کارروائی کی جس میں 10دہشتگرد جاں بحق ہوگئے اور 3فرنٹیئر کور کے اہلکار شدید زخمی ہوگئے جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ پہنچایا گیا ہے دہشتگردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے جو جلد ہی عوام کے سامنے دہشتگردوں کی تصاویر اور اسلحہ دکھایا جائیگا انہوں نے یہ بات پیر کی دوپہر کو سول سکرٹریٹ میں محکمہ داخلہ کے کمیٹی روم میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ حکومت کی رٹ کو چیلنج کرسکے گا ۔

(جاری ہے)

عوام نے ہمیں منتخب کیا ہے لوگوں کی جان ومال کا تحفظ کرنا اور صوبے میں امن وامان برقرار کھنا ہماری ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ فراری کیمپ اپنے ٹھکانے تبدیل کرتے رہتے ہیں ایک جگہ مستقل نہیں رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہے کہ حکومت ان سے نمٹ نہ سکیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان ومال کا تحفظ کریں ہم نے ہمیشہ مذاکرات کی پیشکش کی ہے وفاقی حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس بلا نے کیلئے صوبائی حکومت کو مینڈیٹ دیا ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان جب چاہیے آل پارٹیز کانفرنس بلائے ۔

یہ ان کی مرضی پر ہے انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری لوگ ہے اور ہمیشہ ہم نے جمہوری انداز میں بات چیت کی ہے انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ امن وامان کی صورتحال دوسرے صوبوں کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے کچھ عرصہ قبل امن وامان کی صورتحال خراب ضرور ہوئی تھی مگر دوبارہ اس پر قابو پالیا گیا ہے اس وقت ہم حالات جنگ میں ہے انہوں نے کہاکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی ہوئی ہے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ڈاکٹر اللہ نذر سمیت ان کا کسی بھی کالعدم تنظیم سے کوئی رابطہ نہیں ہے صوبائی وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ جمہوری لوگ جمہوری انداز میں فیصلہ کرتے ہیں ۔اور ہماری کوشش ہے کہ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کا حل نکالا جائے کیونکہ طاقت کے ذریعے کبھی بھی مسئلے کا حل نہیں نکلا اس لئے ہم بات چیت کیلئے ابھی بھی تیار ہیں انہوں نے کہاکہ تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے ہیں اگر کوئی بات چیت کرنا چاہتا ہے تو اس کیلئے ہم تیار ہے اس موقع پر مسلم لیگ ن کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات علاو الدین کاکڑ بھی موجود تھے ۔