دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہونا چاہئے،سراج ،ملک میں جمہوریت کو چلتے رہنا چاہئے ،جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،آمریت میں اپنا مستقبل دیکھنے والے ہمیشہ جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کے مواقع کی تلاش میں رہتے ہیں،میڈیاسیل کے دورے کے موقع پر گفتگو

ہفتہ 3 مئی 2014 21:02

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہونا چاہئے،سراج ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مئی۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کو چلتے رہنا چاہئے ۔ جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ جن لوگوں کو جمہوریت راس نہیں آتی اور وہ آمریت میں اپنا مستقبل دیکھتے ہیں وہ ہمیشہ جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کے مواقع کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کی تاریخ آمریت کے خلاف جدوجہد سے بھری ہوئی ہے۔

ہم آزادیٴ صحافت پر یقین رکھتے ہیں۔ آزادیٴ اظہارایسا بنیادی حق جسے اگر سلب کرلیا جائے تو آئین میں دئے گئے دیگر بنیادی حقوق از خود سلب ہوجاتے ہیں کیونکہ جب آپ کی زبان ہی بند کردی جائے تو آپ اپنے حق کے لئے آواز کیسے اٹھائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار المرکز اسلامی میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے میڈیا سیل کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسراراللہ ایڈوکیٹ اور میڈیا اسسٹنٹ محمد جبران سنان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک سے بد امنی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی آپشن ہونا ہی نہیں چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کے کروڑوں غریب عوام کی آواز بن کر ملک کی حقیقی معنوں میں تبدیلی اور انقلاب لائے گی تاہم انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پر امن آئینی اور جمہوری ذرائع سے ملک میں تبدیلی اور انقلاب پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محلاتی سازشوں ، زیر مین سرگرمیوں اور مسلح ذرائع سے ملک میں تبدیلی کی جماعت اسلامی ہمیشہ سے خلاف رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مزید غیر جمہوری حادثوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ ملک کو بچاناہے تو جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنے آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں تو کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :