جگہ کا تعین ہوچکاہے اورمذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات اتوارکومتوقع ہے ،سمیع الحق ،خفیہ ہاتھ مذاکرات کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے، بات چیت سے ہی امن ممکن ہے،مذاکرات کی کامیابی کیلئے حکومت اور فوج کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا،طالبان کو امن مذاکرات کے معاملے میں صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے، فریقین امن مذاکرات میں تاخیر نہ کریں اور اس عمل کو آگے بڑھائیں،رحیم یارخان ائیرپورٹ پر میڈیاسے گفتگو

جمعہ 2 مئی 2014 22:19

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2مئی۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (س)کے سربراہ اور طالبان مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان شوریٰ سے ملاقات کے لیے جگہ کا تعین ہوچکاہے اورمذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات اتوارکومتوقع ہے ،خفیہ ہاتھ مذاکرات کو نقصان پہنچانے کے در پے ہے، بات چیت سے ہی قیام امن ممکن ہے،مذاکرات کی کامیابی کیلئے حکومت اور فوج کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا، طالبان کو امن مذاکرات کے معاملے میں صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے، فریقین امن مذاکرات میں تاخیر نہ کریں اور اس عمل کو آگے بڑھائیں،جمعہ کورحیم یار خان ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہاکہ مذاکرات کی کامیابی کیلئے حکومت اور فوج کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا، 18 کروڑ عوام خوشخبری کے منتظر ہیں،انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کے لیے جگہ کا تعین ہوچکا، مذاکراتی کمیٹیوں کی آئندہ 2 دن میں ملاقات متوقع ہے، انہوں نے کہاکہ طالبان ملک کے آئین کو تسلیم کرلیں گے،انھوں نے کہا کہ موجودہ تنازعے کو کسی فوجی آپریشن یا جنگجوؤں کے حملوں سے حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کو پرامن مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے،انہوں نے کہاکہ انھوں نے طالبان کو امن مذاکرات کے معاملے میں صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے،انھوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ امن مذاکرات میں تاخیر نہ کریں اور اس عمل کو آگے بڑھائیں۔

متعلقہ عنوان :