سندھ میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث 58بڑے اسمگلرز اور داخلی و خارجی راستوں کی چیک پوسٹوں پر تعینات سرکاری اہلکاروں کے ملوث ہونے کے شواہد

جمعرات 1 مئی 2014 20:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مئی۔2014ء) صوبے سندھ میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث 58بڑے اسمگلرز اور اسمگل ہونے والے داخلی و خارجی راستوں کی چیک پوسٹوں پر تعینات سرکاری اہلکاروں کے ملوث ہونے کے شواہد مل گئے ۔شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں سرکاری ملازمین ملوث ہیں ۔حساس اداروں نے ایسے تمام افراد اور راستوں کی فہرست حکومت سندھ کو ارسال کردی ہے ۔

بھیجے گئے مراسلے میں اس بات کی سفارش کی گئی ہے کہ شہر میں اسلحہ سپلائی کرنے والے تمام ڈیلروں کے خلاف کریک ڈاوٴن کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق فہرست میں 17سے زائد اسلحہ ڈیلروں کے نام بھی جاری کردیئے ہیں ۔جن میں کراچی سے تعلق رکھنے والے عقیل 5-Cنارتھ کراچی ،اعجاز عرف ٹی ٹی کے بی آر سوسائٹی ،ادا محمد سندھی ہوٹل لیاقت آباد ،شاہد بکک حاجی مرید گوٹھ ،مجید بلوچ لیاقت آباد ڈاکخانہ ،حاجی سلیم مرید گوٹھ ،فضل عرف بھالو کٹی پہاڑی نارتھ ناظم آباد ،عباس خان آفریدی منگھوپیر ،حاجی نواب فیڈرل بی ایریا ،بخت نواب فیڈرل بی ایریا شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

مراسلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں میں تعینات سرکاری اہلکار بھاری رشوت کے عوض اسلحہ سے بھری گاڑیاں اور غیر ممنوعہ اشیا شہر میں داخل کرواتے ہیں ۔اسلحہ اسمگلنگ میں افغان باشندوں ،قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے رابطوں میں شہر کے جرائم پیشہ افراد ،ڈرگ ڈیلرز اور اسلحہ ڈیلر رہتے ہیں ،جو اپنے آرڈر مطلوبہ مقام پر پہنچنے تک کی ذمہ داری لیتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :