آزادکشمیرمیں رہ لوں گامگرمودی پر تنقیدترک نہیں کروں گا،عمرعبداللہ،عسکریت پسندی کی وجہ سے مقبوضہ کشمیرمیں ٹرن آؤٹ کم رہتاہے،بھارتی اخبارکوانٹرویو

جمعرات 1 مئی 2014 20:25

آزادکشمیرمیں رہ لوں گامگرمودی پر تنقیدترک نہیں کروں گا،عمرعبداللہ،عسکریت ..

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مئی۔2014ء)مقبوضہ کشمیرکے کٹھ پتلی وزیراعلی عمر عبداللہ نے کہاہے کہ اگر بھارت میں انتہاپسند نریندرمودی پر تنقید کرنے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے تو میں آزادکشمیر جانا پسند کرونگا لیکن ان پر تنقید کرنا ترک نہیں کرونگا، انتخابی ضابطہ اخلاق کے بعد بنیادی سطح پر سیاسی نمائندوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے،بھارتی اخبار کو ایک انٹرویومیں مقبوضہ کشمیرکے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے کہاکہ جب سے عسکریت پسندی شروع ہوئی ہے تب سے وادی میں لوک سبھا انتخابات کے دوران پولنگ کی شرح کم رہتی ہے، اس بار اننت ناگ میں گزشتہ کے مقابلے میں موجودہ شرح میں صرف ایک فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا ، عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں اگرچہ مقبوضہ کشمیر میں ووٹنگ کی شرح کم رہی لیکن اسمبلی انتخابات میں زیادہ تعدادمیں ووٹ ڈالے جاتے ہیں اور پنچایتی الیکشن میں اْس سے بھی زیادہ ووٹنگ ہوتی ہے،کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ نے کہاکہ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ووٹ ڈالنے کے لئے آئیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس کو ووٹ دیں؟ اگر وہ انتظامیہ میں جوابدہی چاہتے ہیں تو انہیں ووٹ ڈالنے کیلئے گھروں سے باہر آنا ہی ہوگا،وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے بعد بنیادی سطح پر سیاسی نمائندوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں گے،بھاجپا لیڈر گری راج سنگھ کے اس بیان کہ نریندر مودی کی تنقید کرنے والوں کو پاکستان جانا چاہئے پر تبصرہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر ہندوستان میں مودی پر تنقید کرنے والوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے تو میںآ زادکشمیر جانا پسند کرونگا لیکن ان پر تنقید کرنا ترک نہیں کرونگا۔