حکمران طبقہ نے غریب اورمزدورطبقے کی مفادات کیلئے کچھ نہیں کیا،شوکت یوسفزئی،قیام پاکستان سے لیکرآج تک جتنے بھی حکمران آئے ہیں غریب اورمذدورطبقے کے مفادات کی بجائے اپنے لئے محلات تعمیر کئے،سیمینار سے خطاب،وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کی بجلی کے منافع کی مد میں بقایا جات کو فوری طور پر ادا کرے ، صوبے میں ناروا لودشیڈنگ کو ختم کر کے بند فیڈرز کو فوری طور پر بحال کرے ورنہ ہم صوبے کے عوام کیساتھ ملکر پنجا ب کی بجلی بند کرنے پر مجبور ہو جائینگے،شوکت یوسفزئی

جمعرات 1 مئی 2014 19:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مئی۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر صنعت شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان کے قیام سے لیکرآج تک جتنے بھی حکمران آئے ہیں غریب اورمذدورطبقے کے مفادات کی بجائے اپنے لئے محلات تعمیر کئے اور مزدور کو ان کے خون پسینے کی مناسب اجرت تک نہیں دیا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بنیادی وسائل سے محروم طبقہ احساس محرومی کا شکار ہے اور ملک کی اکثریت غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔

وہ گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پی ڈبلیو ڈی لیبر یونین خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام یوم مئی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔ شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 67سال سے پاکستان کے مزدور طبقہ اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھارہا ہے مگر سرمایہ دار طبقے نے ان مزدوروں کو اپنے زنجیروں میں جھکڑ رکھا ہے اور ان کو ان کے بنیادی حقوق نہیں دےئے جا رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سسٹم کی خرابی کی وجہ سے مزدور اپنے حق کیلئے سڑکوں پر ریلیاں اور احتجاج کر رہے ہیں مگر اس کے باوجود ان کو ان کے خون پسینے کی مناسب قیمت نہیں دی جا رہی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دوہری نظام قائم ہے ایک طرف سرمایہ دار طبقہ جو ملک کے زیادہ تر وسائل پر قابض ہے اور عیاشی کی زندگی بسر کررہے ہیں مگر دوسری جانب غریب کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک ایسا سسٹم ہونا چاہئے جو غریب مزدور کو ان کا حق ان کے دہلیز پر پہنچائے مگر ملک میں ایسا کوئی نظام موجود نہیں ہے یہاں سرمایہ دار اپنے ضروریات سے کئی گنا زیادہ مراعات لے رہے ہیں جبکہ ملک کی اکثریت غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مزدور کے حقوق نہ ملنے میں ان کے لیڈروں کا بھی بڑی حد تک ہاتھ ہے کیونکہ ان لیڈروں نے مزدور کا صحیح طریقے سے ان کا آواز مناسب فورم تک نہیں پہنچایا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مزدوروں کو چاہئے کہ وہ اپنے حق کیلئے اکٹھے ہو کر ان سرمایہ دار طبقے کو بتا دے کہ ان کے بغیر ان کے عیاشیاں بھی نہیں چل سکتیں انہوں نے مزدوروں کو یقین دلایا کہ وہ ان کے مسائل کے حوالے سے اسمبلی اجلاس میں آواز اٹھائیں گے اور کم سے کم اجرت جو دس ہزار مقرر ہے پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ سے بات کریں گے ۔

انہوں نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ خیبر پختونخوا کی بجلی کے منافع کی مد میں بقایا جات کو فوری طور پر ادا کرے اور صوبے میں ناروا لودشیڈنگ کو ختم کر کے بند فیڈرز کو فوری طور پر بحال کرے ورنہ ہم صوبے کے عوام کیساتھ ملکر پنجا ب کی بجلی بند کرنے پر مجبور ہو جائینگے۔

متعلقہ عنوان :