ایم کیو ایم کا چار کارکنان کی ہلاکت کے خلاف (کل) سندھ بھر میں پرامن یوم سوگ کا اعلان، کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل ،ایم کیو ایم کے تحت یوم سوگ ،سندھ میں پرامن احتجاج کیا جائیگا، احتجاج اور سوگ کا حق رکھتے ہوئے استعمال کررہے ہیں، ڈاکٹر خالد مقبول ،13 اپریل رات 1 بجے ایم کیو ایم کے 9 ساتھیوں کو سکیم 33 سے گرفتار کیا گیا، ایم کیو ایم کے 4 کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں میمن گوٹھ سے ملیں،کراچی میں مانیٹرنگ کمیٹی کا قائم ہونا بہت ضروری ہے، اگر معاملات ہمارے ہاتھ سے نکل گئے تو ذمہ دار ہم نہیں ہونگے، اعلیٰ حکام نوٹس لیں، پریس کانفرنس

جمعرات 1 مئی 2014 19:48

ایم کیو ایم کا چار کارکنان کی ہلاکت کے خلاف (کل) سندھ بھر میں پرامن یوم ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مئی۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے چار کارکنان کی ہلاکت کیخلاف (کل)جمعہ کو سندھ بھر میں پرامن یوم سوگ کا اعلان کیا ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند رکھیں۔ عوام مشتعل نہ ہوں اور اپنے جذبات پر قابو رکھیں۔ اس ضمن میں جمعرات کی شام ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جمعہ کو ایم کیو ایم کے تحت یوم سوگ اور پورے سندھ میں پرامن احتجاج کیا جائے گا۔

احتجاج اور سوگ کا حق رکھتے ہیں اور استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت پوری قوم کے لئے صدمے کی گھڑی ہے۔ ایم کیو ایم کی طرح پورا شہر سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں نے رضاکارانہ طور پر اپنا کاروبار بند کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 اپریل رات 1 بجے ایم کیو ایم کے 9 ساتھیوں کو اسکیم 33 سے گرفتار کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے 4 کارکنوں کی مسخ شدہ لاشیں میمن گوٹھ سے ملیں۔

چاروں کارکنان 13 اپریل کی رات سے لاپتہ تھے۔ کارکنوں کو گلزار ہجری اسکیم 33 سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد میں 24 سالہ فیضان علی، حیدر علی، سمیدا اور 22 سالہ سلمان مشتاق شامل ہیں جبکہ دو مزید کارکنان 37 سالہ صہیب اور 36 سالہ ضیاء الرحمن لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے نوجوان کارکنان کا قتل، چار گھروں کے چراغ گل ہوئے ہیں۔

چار بیٹوں کی لاشیں لئے چار مائیں انصاف طلب کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل تک 6 لاپتہ تھے، ان میں سے چار کی لاشیں میمن گوٹھ سے ملیں۔ دو کارکن اب بھی لاپتہ ہیں۔ ان کی بازیابی کے لئے اپیل کرتے ہیں۔ کارکن بازیاب نہ ہوئے تو پرامن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل پر بار بار حکام کو آگاہ کیا گیا۔

کارکنوں کی گرفتاری کو ظاہر نہیں کیا جاتا اور انہیں قتل کردیا جاتا ہے۔ قتل ، بربریت اور ظلم کے خلاف سندھ بھر کے عوام کل (جمعہ) پرامن احتجاج کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مشتعل نہ ہوں اور اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں اور اپنا کاروبار،ٹرانسپورٹ رضا کارانہ طور پر بند رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں مانیٹرنگ کمیٹی کا قائم ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر معاملات ہمارے ہاتھ سے نکل گئے تو ذمہ دار ہم نہیں ہوں گے۔ انہوں نے صدر، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ سمیت تمام حکام سے اپیل کی کہ وہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے قتل پر نوٹس لیں۔