پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کے اثاثے ضبط کرنے کی مہم سست ہے ، امریکی محکمہ خارجہ

جمعرات 1 مئی 2014 16:33

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 1مئی 2014ء) امریکہ محکمہ خارجہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کے اثاثے ضبط کرنے کی مہم سست ہے ،2013 کے دوران پاکستان میں القاعدہ کمزور ہوئی تاہم کئی کالعدم تنظیموں کی جانب سے مسلسل دہشتگر د کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے دہشتگردی سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان، پنجابی طالبان اور لشکر جھنگوی نے دہشت گرد کارروائیاں کیں تاہم لشکرطیبہ کی جانب سے پاکستان میں فنڈنگ کیے جانے کے باوجود کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔

دہشتگردوں نے دیسی ساختہ بموں کے علاوہ موٹر سائیکلوں، رکشوں، گاڑیوں اورگدھا گاڑیوں میں بم نصب کرکے بھی بم دھماکے کیے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں القاعدہ کمزور ہوئی ہے،تنظیم کی قیادت اور دیگر جنگجو گروپوں کے درمیان رابطے کٹ گئے ہیں۔ دوسری جانب القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک سال 2013 میں بھی امریکی مفادات کیلئے خطرہ بنی رہیں۔کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے پاکستان اور امریکی مفادات کو خطرات لاحق رہے۔

اس تنظیم نے پاکستانی شہریوں ،حکومتی اور سیکیورٹی فورسز پر درجنوں حملے کیے رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کے اثاثے ضبط کرنے کی مہم سست ہے۔رپورٹ کے مطابق جن پاکستانی تنظیموں کو اقوام متحدہ نے دہشت گرد قرار دیا ہوا ہے وہ پاکستان میں بے حد آسانی سے اپنے نام بدل کر کسی بھی طرح کی پابندیوں سے بچ نکلتے ہیں۔حکومتِ پاکستان کے بارے میں اس رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف کئی نئے قوانین نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم دہشت گردی اور دوسرے جرائم کے خلاف عدلیہ کی کارروائی انتہائی سست ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے مقدمات کے لیے بنی عدالتوں میں گواہوں، وکلاء ، ججوں اور پولیس کو شدت پسندوں کی طرف سے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے جس کی وجہ سے عدالت کی رفتار سست اور مبینہ دہشت گرد اکثر بری ہو جاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے تعلقات کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور حقانی نیٹ ورک کے ساتھ ہیں۔رپورٹ کے مطابق افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو اب بھی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہ حاصل ہے اور ان کے خلاف پاکستانی سکیورٹی فورسز نے کچھ خاص فوجی یا قانونی کارروائی نہیں کی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ لشکر طیبہ پاکستان میں کھلے عام تربیتی کیمپ چلا رہی ہے اور ریلیاں نکال رہی ہے۔ لشکر طیبہ پاکستان میں تو پیسہ اکٹھا کر ہی رہی ہے تاہم اس کے علاوہ خلیج اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک اور یورپ سے بھی مالی مدد مل رہی ہے۔