فوج چاہے تو مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں: پروفیسر ابراہیم

جمعرات 1 مئی 2014 16:17

فوج چاہے تو مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں: پروفیسر ابراہیم

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 1مئی 2014ء) طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لئے طالبان رابطہ کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ ماہ رجب کے مقدس مہینے کے احترام میں طالبان اور حکومت کی جانب سے جنگ بندی کرنے کا اعلان کیا جائے۔ پشاور میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام قبائلی امن جرگے سے خطاب میں طالبان رابطہ کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف مذاکرات سے امن قائم ہو سکتا ہے۔

آپریشن سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، اصل فریقین طالبان اور فوج ہیں۔ پاکستان میں امن کے قیام کیلئے طالبان اور فوج کو ایک میز پر بیٹھنا ہوگا۔ دونوں سے بندوقیں نیچے رکھنے کی منت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کی اسلامی شقوں پر عمل درآمد کروایا جائے، طالبان سے آئین کو تسلیم کرنے کا یقین دلاتے ہیں۔

(جاری ہے)

قبائلی جرگے سے خطاب میں طالبان کمیٹی کے رکن مولانا یوسف شاہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی حمایت نہ کرنے والے ملک کے وفادار نہیں ہیں۔

اندرونی اور بیرونی قوتیں مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔ مذاکراتی عمل سبوتاژ کرنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے گئے۔ انہوں نے امن مذاکرات میں کامیابی کیلئے فریقین سے جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر قبائلی جرگے سے خطاب میں طالبان رابطہ کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ امن کیلئے قبائلیوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ملکی دفاع میں قبائل صف اول کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ تمام قبائلی مذاکرات کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مذاکرات کی پشت پر ہیں۔ قبائلی صرف اور صرف امن چاہتے ہیں۔ امن کیلئے سب کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، ہمیں انسانیت کو بچانا ہوگا۔