کوئی بھی معاشرہ خواتین کی شرکت کے بغیر سماجی و معاشی میدان میں ترقی نہیں کر سکتا،مرتضی جاوید عباسی،خواتین کے حقوق کا تحفظ ،سماجی و معاشی شعبوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی

بدھ 30 اپریل 2014 19:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل۔2014ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ خواتین کی شرکت کے بغیر سیاسی سماجی اور معاشی میدان میں ترقی نہیں کرسکتا ۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ اور سماجی اور معاشی شعبوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج بھوربن مری میں عورت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی دوروزہ ورکشاپ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینا ن ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کے حوالے سے رویوں میں خاطر خواہ تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے تاہم اس سلسلے میں مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے انہوں نے سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے معاشرے میں شعور اور آگہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ خواتین کو درپیش مسائل سے بھر پور طریقے سے آگاہ ہے اور حالیہ سالوں میں پارلیمنٹ نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعدد قوانین پاس کیے ہیں ۔انہوں نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس ضمن میں زیر التوا قوانین کو قومی اسمبلی سے پا س کروانے میں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا انہوں نے خواتین اراکین پارلیمنٹ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین اراکین پارلیمنٹ قومی اسمبلی کی کاروائی اور قانون سازی کے عمل میں بھر پور طریقے سے حصہ لے رہی ہیں اور گزشتہ ایک سال کے دوران خواتین اراکین پارلیمنٹ نے کئی بل قومی اسمبلی میں پیش کئے ہیں ۔

انہوں نے عورت فاونڈیشن اور خواتین کے تحفظ کے حوالے سے کام کرنے والی دیگر غیر سیاسی تنظیموں کے کردار کو سراہتے ہوئے تبدیلی کے اس عمل میں سیاسی جماعتوں کو شریک کرنے کے لیے کہا ۔انہوں نے خواتین اور عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے غیر سرکاری تنظیموں سے تحقیق کی بنیاد پر معلومات فراہم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔دیگر مقرنین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی اور علاقائی سطح پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے خواتین کے حقوق کے تحفظ اور سماجی و معاشی شعبوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے قومی پالیسی بنانے کی تجویز دی۔