برطانوی کمیٹی کی پاکستانی امداد شدت پسندی سے مشروط کرنے کی تجویز

بدھ 30 اپریل 2014 19:02

برطانوی کمیٹی کی پاکستانی امداد شدت پسندی سے مشروط کرنے کی تجویز

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل۔2014ء)برطانیہ کی پارلیمان کی انٹرنیشنل ڈویلیپمنٹ کمیٹی نے پاکستان کو دی جانے والی امداد شدت پسندی کے خاتمے سے مشروط کرنے کی تجویز پیش کر دی۔پاکستانی وزیر اعظم میاں نواز شریف منتخب ہونے کے بعد برطانیہ کے پہلے سرکاری دورے پر ہیں ۔ اس موقع پر برطانوی پارلیمان کی کمیٹی نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ جب تک پاکستانی حکومت دہشت گردی کے خلاف موثر کارروائی نہیں کرتی اس وقت تک پاکستان کو دی جانے والی امداد کم کر کے غریب ممالک کو دے دی جائے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو برطانیہ کی جانب سے دو ہزار گیارہ سے پندرہ تک ایک ارب سترہ کروڑ پاؤنڈ کی امداد دی جانی تھی۔اس امداد کی سالانہ رقم دو ہزار دس گیارہ کے اکیس کروڑ پچاس لاکھ پاؤنڈ کے مقابلے میں دو ہزار چودہ پندرہ کیلئے بڑھا کر چالیس کروڑ پچاس لاکھ پاؤنڈ سالانہ کئے جانے کی توقع ہے۔انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کمیٹی کا کہنا ہے اگر پاکستان دہشتگردی روکنے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کرتا تو یہ امداد بہت زیادہ ہے۔برطانیہ کے محکمہ بین الاقوامی ترقی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا مستقبل تبدیل کرنے کیلئے تعلیم انتہائی ضروری ہے۔پاکستان کو دی جانے والی امداد کا بڑا حصہ تعلیم کیلئے مختص ہے جو برطانیہ کے مفاد میں ہے۔