طالبان نے مذاکرات پر مشاورت کیلئے ایک دو روز مانگے ہیں، پروفیسر ابراہیم

پیر 28 اپریل 2014 11:47

طالبان نے مذاکرات پر مشاورت کیلئے ایک دو روز مانگے ہیں، پروفیسر ابراہیم

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28اپریل 2014ء) پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ طالبان نے مذاکرات پر مشاورت کیلئے ایک دو روز مانگے ہیں۔ اب دونوں فریقین کو مزید پیش رفت کیلئے تفصیلی مطالبات پیش کرنے چاہیں۔ دنیا نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ 23 اپریل کو وزیر داخلہ نے طالبان شوریٰ سے رابطے کا ٹاسک دیا تھا کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ کا طالبان سے رابطہ ہو گیا ہے طالبان کی جانب سے دو دن میں ملاقات کے حوالے سے جواب مل جائے گا اور جگہ کا تعین کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی مذاکرات فاٹا میں ہوئے تھے اور اس بار بھی حکومتی اور طالبان رابطہ کمیٹی طالبان شوریٰ سے قبائلی علاقے میں ملے گی جگہ کا تعین ایک دو دن میں ہو جائے گا۔ پروفیسر ابراہیم کے مطابق مذاکرات کا ایجنڈہ امن ہے مذاکرات کیلئے جنگ بندی ضروری ہے اور دونوں فریقین کو جنگ بندی پر آمادہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی عارضی ہو گی لیکن اسے مستقل کرنے کی خواہش ہے۔ طالبان رابطہ کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے کچھ واقعات ہوئے جس کے بعد فوج کی جانب سے فضائی کارروائی کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے مابین شکایات کے خاتمے کیلئے سب کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔