طالبان سے مذاکرات کو نتیجہ خیز اوربامقصد بنانے کیلئے فوجی اسٹیبلشمنٹ کو شامل کیاجائے،سراج الحق،نجی ٹی وی چینل اورآئی ایس ائی کے تنازع سے بھارت سمیت دشمن قوتیں فائدہ اُٹھارہی ہیں،امیرجماعت اسلامی کادستاربندی تقریب سے خطاب

اتوار 27 اپریل 2014 22:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیرو سینئر وزیر خیبر پختونخوا سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت اورطالبان کمیٹیوں کے درمیان جاری مذاکرات کو نتیجہ خیز اوربامقصد بنانے کیلئے فوجی اسٹیبلشمنٹ کو اس میں شامل کیاجائے،نجی ٹی وی چینل اورآئی ایس ائی کے تنازعہ سے بھارت سمیت دشمن قوتیں فائدہ اُٹھارہی ہے،شریفین ( نوازشریف ،راحیل شریف ) مل کر اس کا فوری حل نکالیں آئین کے اندر رہتے ہوئے عوام کی حمایت سے حالات بدلنے کی جدوجہد جاری رکھیں گے ملک میں دہشتگردی ، بدامنی اور انارکی پھیلاکر پاکستان کو اپنے ایٹمی پروگرام سے محروم کرنے کی سا زش کی جارہی ہے مذکرات نے ہمیشہ اسلحہ کی سیاست کو شکست دی ہے ملٹری آپریشن کو دعوت دینا ملک کو تباہ کرنے اور اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنا ہے وہ احیاء العلوم بلامبٹ دیر پائیں میں ختم بخاری شریف کے تقریب دستاربندی سے خطا ب کے موقع پرکر رہے تھے تقریب میں ممبرقومی اسمبلی صاحبزادہ محمدیعقوب ،ضلعی امیرمولانا اسداللہ،اراکین صوبائی اسمبلی مظفرسید ایڈوکیٹ اورسعیدگل،اسلامی جمعیت طلباء کے مرکزی ناظم اعلیٰ محمودبشیر،احیاء العلوم کے نائب مہتمم مولاناشیرعلی اوردیگرپارٹی کارکنوں اورعیدیداروں نے کثیرتعدا د میں شرکت کی قبل ازیں سراج الحق کامرکزی امیرمنتخب ہونے کے بعد پہلی بارلوئردیر کے آمد کے موقع پر چکدرہ پہنچے تو ہزاروں کے تعداد میں لوگوں نے ان شانداراستقبال کیااور مرکزی امیر کوجلوس کی شکل میں تیمرگرہ لائے راستے میں تالاش،تیمرگرہ بازار اور دیگر مقامات پرشاندار استقبال کیا اور گل پاشی کی گئی سراج الحق نے کہاکہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں،اوریہ آمن وسلامتی کے مراکز ہیں،تاہم امریکہ سمجھتاہے کہ جب تک پاکستان اوراس خطے میں دینی مدارس موجود ہیں،اس وقت تک مسلمانوں کے دل نہیں جیتے جاسکتے ،اس لئے انھوں نے دینی مدارس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ شروع کررکھاہے،اوراسے دہشت گردی کے آڈے قراردیتاہے ،انھوں نے مرکزی حکومت کے دس ماہ کی کارکردگی کوتنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ غربت اوربے روزگاری روز بروز بڑھ رہی ہیں،تاہم حکومت کے پاس کوئی ٹھوس پالیسی نہیں سراج الحق نے مرکزی حکومت سے عافیہ صدیقی کے رہائی کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھانے کا بھی مطالبہ کیا، صوبائی حکومت کی کارکردگی کے حوالہ سے انھوں نے کہاکہ جلد ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیاجائیگا،اورپانچ کروڑ کی لاگت سے لوئردیرکے مقام اوڈیگرام میں کوٹوہائیڈل پاورپرکام شروع کیا جائیگاانھوں نے کہاکہ آئندہ این ایف سی ایوارڈ اس وقت تک نہیں لیاجائیگا جب تک مرکزی حکومت 540 ارب روپے کے بقایاجات ادانہ کردیں اس موقع پر سراج الحق نے مدرسہ احیاء لعلوم بلامبٹ کیلئے پچاس لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان کیا۔