نصیر آباد ڈویژن کی ترقیاتی سکیموں کو بہتر معیار کے ساتھ بروقت مکمل کیا جائے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم اور صحت کی کارکردگی سے متعلق عوامی نمائندوں کی شکایات کا نوٹس لے لیا،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتر سہولیات کی فراہمی پر کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، اجلاس میں ہدایات

ہفتہ 26 اپریل 2014 20:51

ڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نصیر آباد ڈویژن کی ترقیاتی اسکیمات کو بہتر معیار کے ساتھ بروقت مکمل کیا جائے، غیر حاضر اساتذہ، ڈاکٹروں اور گھوسٹ سکولوں کی رپورٹ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو بھی ارسال کی جائے، ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ڈیرہ مراد جمالی میں مختلف محکموں کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر کیا، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ پٹ فیڈر کینال میں چھ ہزار کیوسک پانی کے بجائے بلوچستان کو صرف 3500کیوسک پانی مل رہا ہے، جس سے علاقے میں پانی کی کمی کے باعث زراعت کے شعبے کو مزید نقصان پہنچ رہا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پانی چوروں کے خلاف کارروائی سمیت زمینداروں کو پانی کی یقینی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جائیں، وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کی کارکردگی سے متعلق عوامی نمائندوں کی شکایات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کمشنر نصیر آباد ڈویژن، ڈی سی نصیر آباد، جعفر آباد، جھل مگسی اور صحبت پور کو ہدایت کی کہ وہ غیر حاضر ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس، اساتذہ اور گھوسٹ اسکولوں سے متعلق رپورٹ متعلقہ حکام کے علاوہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو بھی ارسال کریں، انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں غیر حاضری عوام دشمن رویہ تصور کیا جائے گا اور عوام الناس ، بچوں کے مستقبل اور صحت سے متعلق بہتر سہولیات کی فراہمی پر کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، وزیر اعلیٰ نے ڈیرہ اللہ یار، اوستہ محمد، جعفر آباد، صحبت پور میں سڑکوں کی تعمیر میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کی، جبکہ منصوبوں کے لیے ضروری فنڈز کے اجراء کی ہدایت کرتے ہوئے 30جون تک مذکورہ سڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کا بھی حکم دیا، وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری(ترقیات) اور دیگر محکموں کے سیکریٹریز کو ہدایت کی کہ وہ ترقیاتی کاموں کی رفتار اور معیار کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سرکاری فنڈز کا ضیاع نہ ہو اور ترقیاتی منصوبوں کا فائدہ براہ راست عام آدمی کو پہنچے، وزیر اعلیٰ نے کیڈٹ کالج جعفر آباد کی چاردیواری کی تعمیر کو مکمل کرنے اور تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور طلباء کو رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں، انہوں نے محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ کاشتکاروں کی تربیت اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے تحقیق کر کے جدید اور عصر حاضر کے مطابق ان کی رہنمائی کی جائے، وزیر اعلیٰ نے اے ڈی آئی اوستہ محمد اور گنداواہ زرعی فارم کو فعال بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے اس مقصد کے لیے ضروری فنڈز کے فوری اجراء کا بھی حکم دیا ، اس موقع پر سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفر اللہ خان جمالی، صوبائی وزیر خوراک میر اظہار حسین کھوسہ، مشیر وزیر اعلیٰ میر ماجد ابڑو، اراکین صوبائی اسمبلی میر محمد خان لہڑی، یاسمین لہڑی، سابق صوبائی وزیر میر فائق علی جمالی، سابق وفاقی وزیر میر چنگیز خان جمالی ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) علی ظہیر ہزارہ، پرنسپل سیکریٹری محمد نسیم لہڑی، سیکریٹری زراعت، خوراک، پی ایچ ای، ہائر ایجوکیشن، ایریگیشن، مواصلات و تعمیرات، کمشنر نصیر آباد ڈویژن سمیت مختلف محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔