حکومت پنجاب نے پورا ”روڈ میپ“بنایا ہے ،مرحلہ وار عملدرآمد سے صوبہ کے سرکاری سکولوں کو سنٹر ز آف ایکسی لینس بنا دیا جائیگا‘ رانا مشہود ،پاکستان بھر میں اس وقت پہلی جماعت سے دسویں جماعت تک سرکاری سکولوں میں تعلیم مفت دی جا رہی ہے،نوجوان نسل کا یہی جذبہ زندہ رہے تو قوموں کی منزل خود بخود آسان ہو جاتی ہے“کنونشن سے خطاب

جمعرات 24 اپریل 2014 20:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل۔2014ء) وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود احمد خاں نے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اپنی تعلیم مکمل کرنے والی طالبات سے کہا ہے کہ وہ ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد گھروں میں جا کر نہ بیٹھ جائیں بلکہ عملی زندگی میں معاشرے کی ترقی کے لئے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں، یہی وہ طریقہ ہے جسے اپنا کر خواتین معاشرے میں اپنا مقام بہتر بنا سکتی ہیں اور اپنے خاندان کے ساتھ ساتھ ایک خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔

انہوں نے یہ بات گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین بلال گنج لاہور کے پہلے کانووکیشن سے خطاب میں کہی- وزیر تعلیم نے اس بات کو سراہا کہ 1992ء میں قائم کئے گئے اس ڈگری کالج کی طالبات نے گزشتہ تین سال کے دوران ڈاکٹر ناعمہ خورشید کی رہنمائی میں اتنی لگن کے ساتھ حصول تعلیم کے لئے محنت اور لگن سے کام کیا ہے کہ کالج کا پورا منظر تبدیل ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپ اپنے جذبے کی بدولت آج ملک کی ایلیٹ یونیورسٹیوں کی طالبات کے برابر کھڑی ہیں ۔نوجوان نسل کا یہی جذبہ زندہ رہے تو قوموں کی منزل خود بخود آسان ہو جاتی ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ پاکستان بھر میں اس وقت پہلی جماعت سے دسویں جماعت تک سرکاری سکولوں میں تعلیم مفت دی جا رہی ہے اور درسی کتب کی فراہمی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

اسی طرح اگر سرکاری اور نجی کالجوں کے تعلیمی اخراجات کا موازنہ کیا جائے تو سب پر واضح ہو جائے گا کہ حکومت ان طلبا و طالبات کی تعلیم کے لئے بہت بڑے پیمانے پر سبسڈی دے رہی ہے جو مطلوبہ اہلیت اور صلاحیت رکھتے ہیں مگر وسائل نہیں رکھتے۔رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ ہماری لڑکیاں تعلیم کے میدان میں لڑکوں کو مات دے چکی ہیں لیکن لڑکے ان اعلی تعلیم یافتہ لڑکیوں کو شادی کر کے گھر بٹھا دیتے ہیں ۔

پڑھی لکھی خواتین کو عملی زندگی میں روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کا 33 فیصد کوٹہ مختص کر دیا ہے۔ اب خواتین کو چاہیے کہ پروفیشن ہو یا گھر کو سنبھالنے کی ذمہ داری سر پر آن پڑے، خواتین اپنے کام کے ساتھ سنجیدہ ہو جائیں کیونکہ ترقی کا یہی واحد راستہ ہے ۔ وزیر تعلیم پنجاب نے حال ہی میں ایک تعلیمی کانفرنس میں شرکت کے لئے لاہور آئے ہوئے علی گڑھ یونیورسٹی کے بعض سکالرز کا تذکرہ کیا جن کے مطابق 1947ء سے پہلے علی گڑھ کے سٹوڈنٹس نے قیام پاکستان کی تحریک میں جو کردار ادا کیا تھا ، پاکستان کے استحکام کے لئے وہی کردارآج کی نوجوان نسل کو ادا کرنا چاہیے ۔

رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ الحمد اللہ آج پاکستان میں جو نئی نسل جوان ہوئی ہے، وہ پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنانے کی پوری طرح اہل ہے اور پاکستان سے محبت کرنے والوں نے ان سے جو امیدیں وابستہ کی ہیں ، یہ ان امیدوں پر پورا اترے گی۔بعد ازاں ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم پنجاب نے ایک سوال پر کہا کہ پنجاب نے اس سال پہلے سے متعین کردہ معیار کے مطابق 2400 سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن ہو گی ۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال پنجاب میں لڑکیوں تمام سرکاری سکولوں کو عدم دستیاب سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ اگلے سال کے دوران لڑکوں کے تمام سرکاری سکولوں میں عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی کا کام پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے پورا ”روڈ میپ“بنایا ہے جس پر مرحلہ وار عملدرآمد سے صوبہ پنجاب کے سرکاری سکولوں کو سنٹر ز آف ایکسی لینس بنا دیا جائے گا ۔