بجٹ عوامی خواہشات کے مطابق ہوگا،ارکان اسمبلی تجاویزپیش کریں،وزیراعلیٰ بلوچستان،بہت سارے مسائل ہیں،اپنی سوچ کو تبدیل کرناہوگا،امیدہے ارکان اسمبلی جلد اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے نام دینگے،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کااسمبلی میں اظہارخیال

منگل 22 اپریل 2014 21:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اپریل۔2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ آنیوالا بجٹ عوام کی خواہشات کے عین مطابق ہوں گذشتہ سال جب بجٹ پیش کیا گیا تھا ہمیں تیار بجٹ ملا تھا ارکان اسمبلی اپنی تجاویز پیش نہیں کرسکیں اب موجودہ سیشن میں ہم چاہتے ہیں کہ ارکان اسمبلی آنیوالے بجٹ میں تجاویز دیں جن میں خاص طور پر تعلیم صحت کے بارے میں ہوں اور ہر وزیر اپنے محکمے کے بارے میں بھی بریفنگ دیں بلوچستان کے بہت سے مسائل ہیں جس میں گیس کی رائلٹی بھی شامل ہے ہم سب مل بیٹھ کر ہی ان تمام مسئلوں کو حل کرسکتے ہیں انہوں نے یہ بات منگل کی شام کو بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک نقطے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ بجٹ بنانے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہے تمام ارکان اپنے اپنے حلقہ کے بارے میں تجاویز ایوان میں پیش کریں تاکہ اس پر کھل کر بحث ہوں اور اس کو بجٹ میں شامل کیا جائے اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی جو اس وقت اجلاس کی صدارت کررہے تھے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں کھل کر اپنے مسائل سے آگاہ کرنا ہوگا کیونکہ جب تک ہم اپنے مسائل کے بارے میں کھل کر بات نہیں کرینگے اس وقت تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا پہلا بجٹ جب قائد ایوان نے جب پیش کیا تھا تو اس وقت بہت کم وقت تھا اور ارکان اسمبلی تجاویز پیش نہیں کرسکے اب وقت ہے ہمیں اپنی سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا اور آنیوالے بجٹ کیلئے اپنی تجاویز کھل کر دینے ہونگے کیونکہ اس وقت بلوچستان میں سب سے اہم مسئلہ تعلیم صحت اور پبلک سروس کمیشن کے بارے میں بھی تجاویز دی جائیں کیونکہ ہمارا نوجوانوں کا مستقبل اس سے وابستہ ہے انہوں نے کہاکہ ابھی تک اسمبلی نے اسٹیڈنگ کمیٹیاں تشکیل نہیں دی ہے جس کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہے امید ہے کہ ارکان اسمبلی جلد ہی اسٹیڈنگ کمیٹیوں کے نام دینگے تاکہ ان نوٹیفکیشن کیا جائے اور اسٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کو گاڑی دفتر اور اسٹاف الاٹ کیا جائے انہوں نے کہاکہ جب تک یہ نہیں ہوگا اس وقت تک ہمیں کچھ مشکلات پیش آئینگی میں قائد ایوان سے دوبارہ کہتا ہوں کہ وہ فوری طور پر اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے بارے میں فیصلہ کریں اپوزیشن لیڈر اور جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہاکہ یہ بہت اچھی تجویز ہے کہ ارکان اسمبلی تجاویز دیں مگر میری تجویز ہے کہ اس پر عمل بھی ہونا چاہیے اور جس حلقے کے ایم پی ایز کے فنڈز ہے اسی حلقے میں اسی ایم پی ایز کے ذریعے خرچ کرایا جائے تاکہ ان کو معلوم ہوسکیں کہ کہاں تک اسکیموں پر عمل درآمد کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :