بڈھ بیر پولیس نے اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرکے جرات و بہادری کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے،آئی جی خیبرپختونخوا، رات کی تاریکی میں دو ساتھیوں کے زخمی ہونے ، بے شمار خطرات اور چیلنجز کے باوجود پولیس نے جان ہتھیلی پر رکھ کر دلیری کیساتھ دہشت گردوں کیساتھ مقابلہ کیا، پولیس جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 22 اپریل 2014 21:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اپریل۔2014ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے کہاہے کہ بڈھ بیر پولیس کے جوانوں نے نصف شب فرائض کی ادائیگی کے دوران اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرکے جرات و بہادری کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ یہ بات انہوں نے ملک سعد شہید پولیس لائنز پشاور میں بڈھ بیر میں شدت پسندوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئی کہی۔

پولیس سربراہ نے کہا کہ رات کی تاریکی میں اپنے دو ساتھیوں کے زخمی ہونے اور بے شمار خطرات اور چیلنجز کے باوجود پولیس نے جان ہتھیلی پر رکھ کر دلیری کے ساتھ دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔ اس دوران ہنگو سے آنے والی ایمبولنس کو جب عسکریت پسندوں نے نشانہ بنانے کی کوشش کی تو پولیس پارٹی نے زخمی ساتھیوں کو ہسپتال لے جانے کے باوجود ایمبولنس میں موجود لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کی سرتوڑ کوشش کی۔

(جاری ہے)

اسی طرح پولیس پارٹی میں شامل جوانوں نے قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرکے خیبر پختونخوا پولیس کی تاریخ میں ایک اور روشن باب کا اضافہ کیا۔ پولیس کی جوان فائرنگ سے ایک دہشت گرد بھی ہلاک ہوگیا۔ جسکی لاش آج صبح کھیتوں سے برآمد ہوئی جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق عسکریت پسندوں کے کئی ساتھی اس مقابلے میں زخمی بھی ہوئے۔ آئی جی پی نے کہا کہ بڈھ بیر اور متنی کے شورش زدہ علاقوں میں رات کی تاریکی میں عسکریت پسندوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے پولیس نے فورس کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :