کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات سمیت تشدد زدہ لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری، خاتون سمیت 7 افراد کی لاشیں برآمد ، دیگر واقعات میں پروفیسر سمیت متعدد افراد جاں بحق ،میٹروول میں دو گروہوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 8 افراد زخمی

پیر 21 اپریل 2014 23:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اپریل۔2014ء) شہر قائد میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات سمیت تشدد زدہ لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری، پیر کو بھی کراچی کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت 7 افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ فائرنگ کے دیگر واقعات میں پروفیسر سمیت متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ۔ میٹروول میں دو گروہوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن قصبہ کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا تاہم مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی۔ لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ دوسری جانب اورنگی ٹاؤن کٹی پہاڑی کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی جسے ضابطے کی کارروائی کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ الیاس گوٹھ سیف اللہ ہوٹل کے پاس خالی پلاٹ سے پھندا لگی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق لاش کو ملزمان نے پیٹی میں بند کرکے پھینکا ہے ۔ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ کورنگی تھانے کی حدود کورنگی جمعہ گوٹھ قبرستان سے ایک خاتون کی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔ مقتولہ کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا تاہم لاش کی شناخت نہیں ہوسکی۔ دھابے جی کے علاقے نیشنل ہائی وے حسینی کانٹے کے قریب سے 4نوجوانوں کی بوری بند لاشیں ملی ہیں۔

اس ضمن میں پولیس نے بتایا کہ چاروں مقتولین کوبد ترین تشدد کے بعد گلے میں پھندا لگا کر سروں میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں مقتولین شکل سے اردو بولنے والے معلوم ہوتے ہیں اور چہروں پر داڑھیاں بڑی ہوئی ہیں تاہم چاروں مقتولین کی جیب سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی جس سے ان کی شناخت ہو سکے ۔ پولیس کو شبہ ہے کہ مقتولین کراچی کے رہائشی اور سیاسی جماعت کے کارکنان معلوم ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ ان سے قبل بھی گھارو سے متحدہ کے تین کارکنان کی لاشیں ملی تھیں ۔ جبکہ کورنگی سے بھی گزشتہ ہفتے 2لاشیں ملی تھیں۔ پولیس نے کارروائی کے بعد چاروں لاشیں ایدھی سرد خانے سہراب گوٹھ منتقل کردی ہیں۔ دھابے جی سے ملنے والی چاروں لاشوں کی شناخت کے لئے فنگر پرنٹس لئے جارہے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق غریب آباد انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد کی گاڑی میں فائرنگ کے نتیجے میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر سیف الدین جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔

پروفیسر سیف الدین اپنی گاڑی میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سے واپس گھر جارہے تھے کہ غریب آباد انڈر پاس کے قریب نامعلوم افراد ان کی گاڑی پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے، جس کے نتیجے میں سیف الدین اورشکیل زخمی زخمی ہوگئے۔ دونوں افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال لیجایا گیا تاہم پروفیسر سیف الدین راستے میں ہی دم توڑ گئے جبکہ شکیل کا علاج جاری ہے تاہم اس کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

قائد آباد کے علاقے موبائل مارکیٹ سے ایک شخص کی لاش ملی ہے پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اورنگی ٹاؤن لیاقت چوک کے قریب گھر میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے دو بھائی زخمی ہوگئے۔ جن کی شناخت مستقیم اور طلحہ کے نام سے ہوئی۔کراچی کے علاقے سائٹ ولیکا چورنگی کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے تین افراد شدید زخمی ہوگئے۔

تینوں زخمیوں کو قریب ہی واقع اسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ واضح رہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کئی ماہ سے ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں لیکن ٹارگٹ کلرز ہیں کہ کسی کے قابو میں آنے کا نام نہیں لے رہے اوروہ جب چاہیں شہر میں کسی بھی جگہ کارروائی کرکے باآسانی فرارہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

علاوہ ازیں سائٹ کے علاقے میٹروول میں واقع رحمانی مسجد کے قریب دو گروہوں کے درمیان تصادم کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 8افراد زخمی ہوگئے ۔زخمی ہونے والوں میں 34سالہ محمد اسماعیل ،26سالہ مولانا خان محمد ،34سالہ مولانا زاہد ،18سالہ سلمان ،40سالہ مولانا ہارون رشید ،27سالہ احسان ،30سالہ اصغر ،27سالہ عمر ،26سالہ زبیر اور 21سالہ عبدالباسط شامل ہیں ۔پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر صورت حال پر قابو پایا تاہم پولیس نے فائرنگ میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے ۔جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔واقعہ کے بعد علاقے میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ۔

متعلقہ عنوان :