سندھ اسمبلی کے سوالات کے غلط جوابات بھیجنے والے افسران کیخلاف کارروائی کی جائے، اسپیکر آغا سراج درانی کی صوبائی وزیر کو ہدایت

پیر 21 اپریل 2014 20:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اپریل۔2014ء) اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پیر کو صوبائی وزیر ترقی نسواں روبینہ قائم خانی سے کہاکہ ان افسروں کے خلاف کارروائی کی جائے ، جنہوں نے سندھ اسمبلی کے سوالات کے غلط جوابات بھیجے ہیں ۔ محکمہ ترقی نسواں سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران بعض ارکان نے نشاندہی کی تھی کہ ایوان کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہیں ۔

آغا سراج درانی نے کہاکہ ایسے افسروں کو کسی اور جگہ بھیجا جائے کیونکہ ایوان کو غلط معلومات فراہم کرنا ایک سنگین اقدام ہے ۔ دریں اثناء متعدد ارکان کے تحریری و ضمنی سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے وزیر ترقی نسواں نے بتایا کہ کراچی میں شارع فیصل پر واقع ڈے کئیر سینٹر میں اس وقت 30 بچے داخل ہیں، جن کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس سینٹر کی منیجر ڈاکٹر سعدیہ منظور ہیں جبکہ وہاں تین خواتین چائلڈ اٹینڈنٹ اور دو آیائیں بھی کام کرتی ہیں۔

خواتین کی دستکاریوں کی نمائش اور فروخت کے لئے کراچی میں سیلز اینڈ ڈسپلے ریسورس سینٹر کو فعال بنانے کے کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2011-12 میں محکمہ ترقی نسواں میں 9 خواتین کو مختلف عہدوں پر تعینات کیا گیا۔ روبینہ قائمخانی نے بتایا کہ دو لیڈیز سوک سینٹرز کے قیام کے لئے 2012-13 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 5 کروڑ 27 لاکھ روپے کی لاگت سے ایک اسکیم منظور کی گئی تھی۔ ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ نے نوڈیرو ریسٹ ہاؤس کے قریب زمین کی نشاندہی کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے سرکاری زمین کی گراؤنڈ اور انتقال پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے یہ اسکیم التواء کا شکار ہے۔

متعلقہ عنوان :