سندھ ہائیکورٹ کا پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر وفاق کو نوٹس

پیر 21 اپریل 2014 15:17

سندھ ہائیکورٹ کا پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21اپریل 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر وفاق اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتےہوئے 23 اپریل کو جواب طلب کرلیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس خالد حسین بھٹی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے کی۔

سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ان کے موکل کی والدہ دبئی میں علیل ہیں جس کے باعث وہ ان کی عیادت کےلئے وہاں جانا چاہتے ہیں تاہم نام ای سی ایل میں شامل ہونے کی وجہ سے نہیں جاسکتے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ سابق صدر کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے۔ سندھ ہائیکورٹ نے وکیل کا موقف سننے کے بعد وفاق اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 اپریل کو جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

درخواست کی سماعت سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ 31 مارچ 2014 کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، عدالت نے کہا تھا سابق صدر کا نام ای سی ایل میں رکھنا یا نکالنا حکومت کا کام ہے ان سے بات کریں، خصوصی عدالت کے حکم پر وزارت داخلہ میں ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست دی لیکن کوئی وجہ بتائے بغیر اسے مسترد کردیا گیا، جس کی وجہ سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سابق صدر کے خلاف مختلف مقدمات زیر سماعت ہونے کی وجہ سے ان کا نام گزشتہ برس ای سی ایل میں درج کیا گیا تھا۔ خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد 2 اپریل کو سیکریٹری داخلہ سے ان کا نام ای سی ایل سے خارج کئے جانے کی درخواست کی گئی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :