ورلڈ کپ سیمی فائنل نہ کھیلنے کا اب تک دکھ ہے، شعیب اختر

پیر 21 اپریل 2014 14:01

ورلڈ کپ سیمی فائنل نہ کھیلنے کا اب تک دکھ ہے، شعیب اختر

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21اپریل 2014ء) راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل نہ کھیلنے کا اب تک دکھ ہے ،پاکستان ٹیم میں اب کوئی ہیرو باقی نہیں رہا۔ فکسنگ الزامات اور اندورنی سیاست نے ہماری کرکٹ کو تباہ کردیا ہے ،شعیب اختر کوچنگ میں نیا کیریئر شروع کرنے والے ہیں ، کوچنگ میں بھی جارحانہ انداز برقرار رکھناچاہتے ہیں۔

ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہا کہ انہیں اپنی معلومات نئی نسل کو منتقل کرنی چاہئیں فاسٹ بولنگ ایک رویہ ہے جس میں آپ کو جارحانہ انداز اختیار کرنا پڑتا ہے۔ فاسٹ بولر کا کام پوری شدت سے بولنگ کرکے وکٹیں اڑانا اور ٹیم کو جتوانا ہے وہ اسی انداز میں کوچنگ بھی کرنا چاہتے ہیں۔ شعیب اختر نے کہا کہ انہیں کبھی مناسب رہنمائی نہیں ملی وہ گلیوں میں کھیل کرقومی ٹیم تک پہنچے۔

(جاری ہے)

ہم جیسے کرکٹرز صرف اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہیں۔وہ 1996 سے انجریز کاشکاررہے اس کے باوجود کھیلتے رہے۔ ہر کوئی انہیں کھیلتا ہوا دیکھنا چاہتا تھا۔ کسی کو علم نہیں تھا کہ وہ کتنی تکلیف سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب تک ورلڈ کپ 2011 کے سیمی فائنل میں نہ کھلائے جانے پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ٹیم مینجمنٹ سے کہا تھا کہ مجھے کھیلنے کی اجازت دی جائے، ابتدائی دس اوورز میں ہی بھارتی ٹیم کے ہوش اڑا دوں گا مگر انہیں موقع نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیم میں بڑے نام موجود تھے۔ جن سے جونیئرز کو سیکھنے اور اچھا کھیلنے کی ترغیب ملتی تھی اب کوئی ہیرو نہیں ہے۔ فکسنگ الزامات اور اندرونی سیاست نے ڈریسنگ روم کا ماحول خراب کردیا۔

متعلقہ عنوان :