آمنہ خود سوزی کیس، سپریم کورٹ کا پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار

پیر 21 اپریل 2014 12:08

آمنہ خود سوزی کیس، سپریم کورٹ کا پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21اپریل 2014ء) سپریم کورٹ نے آمنہ خود سوزی کیس میں پولیس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا ہے بچی کی ساتھ جس نے ظلم کیا وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچے گا۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے آمنہ خود سوزی کیس کی سماعت کی۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آمنہ کے ساتھ زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔

ایڈیشنل آئی جی خالق داد ملک نے عدالت کو بتایا آمنہ کے آصف کے ساتھ تعلقات تھے۔ آمنہ نے فرضی کہانی بنا کر خود سوزی کی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کیا کوئی خاتون خود ساختہ کہانی تراش کر خود کو جلا سکتی ہے۔ پولیس کارکردگی دکھانے کیلئے ایسے واقعات میں ملزموں کو بے گناہ قرار دے دیتی ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا پولیس تو یہ بھی لکھ سکتی ہے کہ آمنہ نام کی نہ تو کوئی لڑکی ہے اور نہ اس نے خود کشی کی۔

چیف جسٹس نے آمنہ کی والدہ کو روسٹرم پر بلا کر سرائیکی زبان میں کہا انہیں آمنہ کے واقعے پر بہت افسوس ہے بچی کی ساتھ ظلم کرنے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے۔ چیف جسٹس نے پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈسٹرک اینڈ سیشن جج مظر گڑھ کو جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا تو آمنہ کی والدہ نظام بی بی نے ڈسٹرک اینڈ سیشن جج مظفر گڑھ سے جوڈیشل انکوائری کروانے پر اعتراض کر دیا جس پر چیف جسٹس نے ڈسٹرک اینڈ سیشن جج ملتان کو انکوائری کا حکم دے دیا۔

آمنہ کی والدی نظام بی بی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے پاس اتنے وسائل ہیں نہ پیسے کہ وہ کیس کی پیروی کر سکیں جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کو سرکاری وکیل دیں گے اور کیس کے اخراجات بھی گورنمنٹ اٹھائے گی آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ عنوان :