افغان مہاجرین کی آبادکاری،قومی شناختی کارڈکے اجراء اورعدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی کیخلاف احتجاج،ہزاروں افراد نے ژوب واناا ورژوب میرعلی خیل روڈ رکاوٹیں کھڑی کرکے احتجاجاَبلاک کردیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں

ہفتہ 19 اپریل 2014 20:43

ژوب(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) افغان مہاجرین کی آبادکاری،قومی شناختی کارڈ ولوکل کے اجراء،صوبائی حکومت کی جانبداری اورضلعی انتظامیہ کی پشت پناہی کے خلاف مندوخیل قبیلے کے ہزاروں افرادنے ژوب واناا ورژوب میرعلی خیل روڈ رکاوٹیں کھڑی کرکے احتجاجاََبلاک کردیا۔شاہراؤوں کی بندش کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مندوخیل قبیلے کے معتبرین سردارایوب خان مندوخیل،مولوی عبدالحئی مندوخیل،ملک عبدالستارمندوخیل،ملک نعمت مندوخیل،ملک زمان مندوخیل،گلاب خان ایڈوکیٹ،شیخ نصیب خان مندوخیل،انجینئراسلم مندوخیل اوردیگرنے کہاکہ ژوب سے لیکردریائے کندرڈیورنڈلائن تک پاکستانی سرزمین اورمندوخیل قوم کی ملکیت ہے۔

یہاں آباددوسرے اقوام کے لوگ مہاجرین اورافغان پاوندے ہیں۔

(جاری ہے)

تاریخی حوالے سے سلیمان خیل قوم کے لوگ یہاں مال چرائی کی غرض سے آتے تھے۔اورانھیں افغان پاوندوں کی حیثیت حاصل رہی ہے۔بلوچستان ہائی کورٹ،ریونیوبورڈ اورکلکٹربلوچستان نے مندوخیل قوم کے حق میں فیصلہ دے کر سلیمان خیل قوم کو مہاجراورافغان خانہ بدوش قراردیاہے۔لیکن صوبائی حکومت ،گورنربلوچستان اورضلعی انتظامیہ ان افغان پاوندوں کی پشت پناہی کرکے عدالتی فیصلوں اورآئین وقانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہی ہے۔

نادراکی موبائل وین بھیج کر انھیں قومی شناختی کارڈ جاری کیے جارہے ہیں۔کیسکوٹیم بھیج کر سروے کی جارہی ہے۔اورپاکستان کے آئین وقانون کے مخالف افغان مہاجرین کویہاں زبردستی آباداورمندوخیل قوم کی سرزمین پرقابض کیاجارہاہے۔مندوخیل قوم نے اپنی سرزمین کی دفاع کی خاطرقربانیاں دی ہیں۔اورمندوخیل اورسلیمان خیل قبیلوں کی لڑائی میں مندوخیل قبیلے کے کئی افرادجاں بحق اورزخمی ہوچکے ہیں۔

انھوں نے مزیدکہاکہ مندوخیل تعلیم یافتہ،مہذب،امن پسنداورمحب وطن قوم ہے۔اگرہمارے جائزمطالبات کا نوٹس نہیں لیاگیا۔تووہ خوداپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے اٹھ کھڑے ہونگے۔جس کی تمام ترذمہ داری صوبائی حکومت اورضلعی انتظامیہ پر عائدہوگی۔اپنی سرزمین کی دفاع کیلئے وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انھوں نے مطالبہ کیا۔افغان مہاجرین کی آبادکاری اورانھیں قومی شناختی کارڈولوکل سرٹیفیکیٹ کے اجراء کی روک تھام کی جائے۔اوران کی پشت پناہی ترک کی جائے۔تاہم اسسٹنٹ کمشنرعلی اصغرکی یقین دہائی پر غیرمعینہ مدت تک احتجاج ختم کیاگیا۔

متعلقہ عنوان :