کرپشن میں ملوث تمام گندی مچھلیوں کا سخت ترین محاسبہ ہو گا ،پرویزخٹک، احتساب کمیشن چند ہفتوں میں باضابطہ کام شروع کر دیگا،کرپشن کے تمام جمع شدہ کیس ثبوت سمیت حوالے کئے جائینگے، کمیشن اعلیٰ حکام، وزیر اور مشیر سے لیکر وزیراعلیٰ کو بھی پکڑنے اور سزا دینے کا مجاز ہے،وزیراعلی خیبرپختونخو ا

ہفتہ 19 اپریل 2014 20:25

کرپشن میں ملوث تمام گندی مچھلیوں کا سخت ترین محاسبہ ہو گا ،پرویزخٹک، ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ کرپشن میں ملوث تمام گندی مچھلیوں کا سخت ترین محاسبہ ہو گا کیونکہ اب اس کا وقت آگیا ہے احتساب کمیشن چند ہفتوں میں باضابطہ کام شروع کر دے گا اسے کرپشن کے تمام جمع شدہ کیس ثبوت سمیت حوالے کئے جائیں گے جو مختصر مدت میں نمٹالئے جائینگے یہ ادارہ نہ صرف بدعنوانی کے مرتکب افراد کو عبرتناک سزائیں دے گا بلکہ غبن شدہ رقوم بھی ان سے واگزار کرائے گا یہ کمیشن اتنا آزاد و بااختیار ہے کہ اعلیٰ حکام، وزیر اور مشیر سے لیکر مجھ وزیراعلیٰ کو بھی پکڑنے اور سزا دینے کا مجاز ہے اور اسکی بدولت قومی خزانہ لوٹنے والے وہ نام نہاد عوامی غمخوار قانون کے شکنجے میں آکر لوٹی گئی پائی پائی واپس کردینگے جو عوامی خدمت کے بلند بانگ دعوے کرتے نہیں تھکتے تھے ترقیاتی عمل میں تاخیر سے متعلق انہوں نے کہا کہ عوام نے بڑا صبر کیا ہے جس کا پھل اب انہیں ملنے والا ہے ترقیاتی سکیمیں تاخیر سے شروع ہو رہی ہیں مگر کنسلٹنٹ خدمات کی وجہ سے اب یہ بہت تیزی کے ساتھ اور کرپشن سے پاک معیاری و شفاف انداز میں مکمل ہوں گی ہم پر فی الحال پرانے نظام کے تحت ترقیاتی کام جاری رکھنے کیلئے دباؤ تھا مگر ہم غریب عوام کے خون پسینے کے ٹیکسوں کے اربوں کھربوں روپے پہلے کی طرح ضائع نہیں کرنے دینگے اب ہمارے دور کی سرکاری عمارات، سڑکیں اور انفراسٹرکچر پہلے سے ہزار گنا بہتر اور اپنے معیار کا منہ بولتا ثبوت ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ایم سیکرٹریٹ پشاور کے شکایات سیل میں عوامی مسائل سننے کے موقع پر لوگوں کی شکایات سننے اور سوالات کی وضاحت کرتے ہوئے کیا انکے ہمراہ ایم این اے عمران خٹک، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اقتصادی امور و سرمایہ کاری رفاقت الله بابر، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ شکایات سیل کے چیئرمین الحاج دلروز خان،وائس چئیرمین مکرم خان آفریدی اور دیگر حکام بھی تھے جنہوں نے شکایات نمٹانے میں انکی مدد کی پرویز خٹک ٹیلی فون پر شکایت درج کرانے والے ہر شخص کو پوری توجہ سے سنتے اور تسلی ہونے تک جوابات دیتے جبکہ وہاں آئے شکایت کنندگان نے بھی اپنے زبانی اور تحریری مسائل پیش کئے اس موقع پر لوگوں نے محکمہ ہائے تعلیم، صحت، مال، پولیس، پٹوار اور دیگر شعبوں میں مثبت تبدیلیاں لانے پر پی ٹی آئی حکومت، عمران خان اور پرویز خٹک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکی کامیابی اور درازئی عمر کی دعائیں کیں اور کہا کہ کرپشن کے راستے بند اور عوامی مسائل اسی طرح حل ہوتے رہے تو یہ صوبہ جلد ہی ترقی کے بام عروج پر پہنچے گا اور سرکار پر انکا مسلسل اعتماد بھی بحال ہو گا وزیراعلیٰ نے املاک کے انتقالات میں حد درجہ تاخیر کی بعض شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف متعلقہ کمشنرز وڈپٹی کمشنرز کو ایکشن لینے اور انتقالات فوری دلانے بلکہ ایسے تمام معاملات پر خدمات تک رسائی کا قانون لاگو کرنے کی ہدایت کی تاکہ پٹواری سزا اور بھاری جرمانوں کے خوف سے وقت مقررہ پر کام نمٹانے کے پابند بنیں انہوں نے کمپلینٹ سیل کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ شکایات پر ایکشن کے دوران کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہ کریں چاہے وزیر، مشیر یا ارکان اسمبلی اور انکے جگری دوست ہی کیوں نہ ہوں اسی طرح انہوں نے سیل کی کمپیوٹرائزیشن جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ عوامی شکایات انہی کی زبانی اور ان سے عملے کی بات چیت بھی ریکارڈ ہو اور شکایت کنندگان سے عملے کی بدتمیزی یا ٹال مٹول کے امکانات بالکل ختم ہوں اور صحیح اعداد و شمار جمع ہوں پرویز خٹک نے پیسکو، سوئی گیس، ٹیلی فون اور دیگر وفاقی محکموں سے متعلق شکایات پر لوگوں کو سمجھاتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنی تحریری شکایات بھیجیں تو انہیں متعلقہ محکموں کو بھیجا جا سکتا ہے مگر وفاقی محکمے ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں اسلئے ہماری بات ماننے کے پابند بھی نہیں البتہ لوڈشیڈنگ، اووربلنگ اور گیس کے نئے کنکشن پر پابندی سمیت بیشتر مسائل ہمارے علم میں ہیں اور اس پر وفاق کے ساتھ ہمارا دو ٹوک موقف بھی سب کے سامنے ہے انہوں نے کمپلینٹ سیل پر عوام کے بڑھتے اعتماد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو روز میں سیل کو ٹیلی فون پر 1664شکایات ملیں جن میں 810مسائل فوری حل کئے گئے جبکہ 384پر کاروائی شروع ہے البتہ 470مبہم یا ہمارے دائرہ اختیار سے باہر ہیں اسی طرح ای میل، ڈاک اور فیکس کے ذریعے موصولہ شکایات کی تعداد بھی چار ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جنکے ازالے کیلئے سیل کا اعلیٰ و ادنیٰ تمام عملہ پوری مستعدی سے مصروف عمل ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام اپنی منتخب حکومت پر مکمل اعتماد کریں ہم ان کے توقعات کو ٹھیس پہنچائیں گے اور نہ ہی عوامی فنڈز کا ضیاع ہونے دیں گے ہم نے صوبائی بجٹ کو ترقیاتی، فلاحی اور انتظامی تین حصوں میں تقسیم کیا ہے ہم اپنے غریب عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کی بجائے اخراجات مزید کم کرینگے ہمارا اگلا بجٹ ٹیکس فری، فاضل اور فلاحی ہو گا جس میں تمام شعبوں ْبالخصوص تعلیم و صحت، تعمیر و ترقی، عوامی فلاح و بہبود، معذور و بے آسرا طبقوں اور نادار طلبہ و طالبات کے وظائف اور بیروزگار نوجوانوں کی بحالی کیلئے خطیر فنڈز مختص ہوں گے انہوں نے یقین دلایا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت عوام کے معیارزندگی، حقوق اور وقار میں اتنی بہتری لائے گی کہ وہ خیبرپختونخوا کے شہری ہونے پر فخر محسوس کرینگے پشاور کے ایک علاقے میں صحت و صفائی سے متعلق شکایت پر انہوں نے کہا کہ اگرچہ صفائی کی صورتحال پہلے سے کافی بہتر بنی ہے مگر صفائی کی نجی کمپنی کی خدمات حاصل کرکے اسے مزید بہتر بنایا جا رہا ہے اسی طرح پشاور کے باغوں، پارکوں اور سبزہ زاروں کو بحال کرکے اسے واپس پھولوں کا شہربنایا جا رہاہے جبکہ یہاں ماس ٹرانزٹ کے تحت اسکی شاہراہوں، ٹرانسپورٹ اور ماحولیات کی سہولیات کو عنقریب اتنا بہتر بنایا جائے گا کہ لوگ باہر سے اسکی سیاحت کیلئے آیا کرینگے۔

متعلقہ عنوان :