مصر، شام اور الجزائر کی طرح پاکستان میں بھی مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں،پروفیسر حافظ محمد سعید ،فتنہ تکفیر اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کو پروان چڑھایا جارہا ہے، مسلمانوں کے آپس کے لڑائی جھگڑے نفاذ اسلام کے راستہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، دینی مدارس دہشت گردی نہیں اسلام کی دعوت و تبلیغ کا بہت بڑا ذریعہ ہیں،علماء کرام اپنی دعوت میں وسعت پیدا کریں، دشمنان اسلام کی سازشوں اور بدلتے حالات کے تقاضوں کو سمجھیں،امیر جماعت الدعوة کا تقریب سے خطاب

جمعرات 17 اپریل 2014 19:33

مریدکے (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مصر، شام اور الجزائر کی طرح پاکستان میں بھی مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی خوفناک سازشیں کی جارہی ہیں۔فتنہ تکفیر اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔مسلمانوں کے آپس کے لڑائی جھگڑے نفاذ اسلام کے راستہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں۔

دینی مدارس دہشت گردی نہیں اسلام کی دعوت و تبلیغ کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔علماء کرام اپنی دعوت میں وسعت پیدا کریں۔ دشمنان اسلام کی سازشوں اور بدلتے حالات کے تقاضوں کو سمجھیں۔ہمیں آئمہ سلف کی طرح میدان میں نکل کر مسلمانوں کوکفار کی سازشوں سے آگاہ کرنا ہے۔ امام بخاری رحمة اللہ علیہ اور دیگر محدثین نے اسلام کی ترویج و اشاعت اور فتنوں کی سرکوبی کیلئے بے پناہ قربانیاں پیش کی ہیں۔

(جاری ہے)

آج علماء کرام کو ایک بار پھر سے وہی کردار ادا کرنے کی ضرور ت ہے۔ وہ جماعةالدعوة پاکستان کے زیر اہتمام مرکز طیبہ مریدکے میں تقریب تکمیل بخاری سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پرصحیح بخاری کی آخری حدیث پر درس جامعةالدعوة الاسلامیہ مرکز طیبہ کے مدیر حافظ عبدالسلام بن محمد نے دیا جبکہ شیخ الحدیث مولانا گلزار احمد، شیخ الحدیث مولانا خالد مرجالوی، مفتی مبشر احمد ربانی، الشیخ مولانا عبدالستار حماد،مفتی عبدالرحمن عابد،مولانا امیر حمزہ،مولانا سیف اللہ خالد، مولانا احسان الحق شہباز، حافظ امین محمدی وودیگر نے بھی خطاب کیا۔

تقریب بخاری میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں جید علماء کرام، شیوخ الحدیث اور دینی مدارس کے ہزاروں طلباء و اساتذہ نے شرکت کی۔ امسال جامعةالدعوة الاسلامیہ مرکز طیبہ سے 47طلباء نے درس نظامی کے آخری سال میں صحیح بخاری کی تعلیم مکمل کی جن میں اسناد اوراحادیث و دینی کتب تقسیم کی گئیں۔ امیر جماعةالدعوة پاکستان حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن و سنت علم کے بہت بڑے خزانے ہیں۔

اس دعوت کو دنیا میں عملا اجاگر کرنے اور انہیں بتانے کی ضرورت ہے کہ مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام بکھر چکا ہے۔ اب دنیا کے پاس درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ دین اسلام کی دعوت دل سے تسلیم کر لے اور اس کے راستہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بجائے اس کے نفاذ کے راستے ہموار کئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اورا س کے اتحادی افغانستان میں شکست سے دوچار ہو چکے ہیں۔

یہ بہت بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ اور امید افزا بات ہے۔ جس مرحلہ پر آج ہم کھڑے ہیں ا سکے تقاضوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگیں لڑنے والے مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر انتقام لینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔یہ ان کا بہت پرانا حربہ ہے جسے استعمال کیاجارہا ہے۔اسلام دشمن قوتوں کی پوری کوشش ہے کہ پورے عالم اسلام میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کیاجائے۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ دشمنان اسلام نے جو کھیل مصر، شام، الجزائر اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں میں کھیلا ہے وہی اس وقت پاکستان میں کھیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔اسلام و پاکستان کے دفاع کیلئے قربانیاں پیش کرنے والوں کو یہاں الجھانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ ہم نے قرآن و سنت کے علم اور زبردست حکمت کے ساتھ ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔

کسی مسلمان کا دوسرے مسلمانوں پر کفر کے فتوے لگانے کو کسی صورت درست قرار نہیں دیاجاسکتا۔ علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں۔انہیں باقاعدہ تحریک کی شکل دیکر مسلمانوں کو کفار کی سازشوں سے آگاہ کرنا اوران سے محفوظ رکھنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ، بھارت اور ان کے اتحادیوں کی ایجنسیاں خوفناک کھیل کھیل رہی ہیں۔وہ اپنی شکست کا انتقام مسلمانوں کو آپس میں لڑاکر لینا چاہتی ہیں۔

علماء کرام اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔اپنی دعوت میں دلیل کی قوت کے ساتھ ساتھ آج کے دور کے وسائل کا بھی استعمال کریں۔یہ وقت کی بہت بڑی ضرور ت ہے۔ جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما اور جامعةالدعوة الاسلامیہ مرکز طیبہ کے مدیر حافظ عبدالسلام بن محمد نے کہاکہ کسی مسلمان کیلئے دوسرے مسلمان بھائیوں پر کفر کے فتوے لگا کر قتل کرنا اسلامی شریعت کی روسے جائز نہیں ہے۔

امام بخاری رحمةاللہ علیہ اور دیگر محدثین نے دین اسلام کی دعوت پھیلانے اور فتنوں کی سرکوبی کیلئے بے پناہ قربانیاں پیش کیں۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں۔ انسانوں کی رہنمائی اور انہیں دین اسلام کی تعلیمات سے روشناس کروانے کیلئے ہر کسی کو بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید اور نبی اکرم ﷺ کی سنت پر چلنا ہی راہ ہدایت اور اسی میں کامیابی ہے۔

جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ ملت اسلامیہ کو متحدوبیدار کرنے اور دشمنان اسلام کی سازشوں سے آگاہ کرنے کی سب سے بڑی ذمہ داری علماء کرام پر عائد ہوتی ہے۔وہ منبر و محراب سے مضبوط آواز بلند کرتے ہوئے دین اسلام کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیں۔ مسلمانوں کو حوصلہ دیں، انہیں مایوسیوں سے نکالیں اور قوم کی رہنمائی کریں۔

ا نہوں نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک کے استحکام کیلئے کردار ادا کرنا ہم سب پر فرض ہے۔ پورے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ جامعةالدعوة الاسلامیہ مرکزطیبہ کے نائب مدیر مفتی عبدالرحمن عابد نے بتایاکہ یہ جامعةالدعوة الاسلامیہ مرکز طیبہ مریدکے کی 17ویں تقریب بخاری ہے۔یہ ادارہ اللہ کے فضل و کرم سے کامیابی کی منزلیں طے کرتے ہوئے دین اسلام کی ترویج و اشاعت کا کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنی زندگیوں کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالیں۔ اسی میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔