چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے صدارتی آرڈنینس سینیٹ میں پیش کئے جانے کیخلاف سینیٹر میاں رضاربانی کا نکتہ اعتراض خلاف ضابطہ قرار دینے کی رولنگ جاری کر دی
جمعرات 17 اپریل 2014 19:01
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2014ء) چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے صدارتی آرڈنینس سینیٹ میں پیش کئے جانے کے خلا ف سینیٹر میاں رضاربانی کا نکتہ اعتراض خلاف ضابطہ قرار دینے کی رولنگ جاری کر دی ہے۔ 15 اپریل کو سینیٹ کے اجلاس میں جب پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (ترمیمی) آرڈنینس 2014 پیش کیا جارہا تھا کہ اپوزیشن بینچوں سے سینیٹر میاں رضاربانی نے موقف اختیار کیا کہ یہ آرڈنینس سینیٹ میں پیش نہیں کیا جاسکتا انہوں نے اپنے دلائل دیئے جبکہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین سینیٹ اس نکتہ اعتراض پر اپنی رولنگ دیں۔
چیئرمین سینیٹ نے نکتہ اعتراض خلاف ضابطہ قرار دیا اور آرڈنینس سینیٹ میں پیش کرنے کی اجازت دے دی چنانچہ حکومت کی طرف سے آرڈنینس سینیٹ میں پیش کر دیا گیا ۔(جاری ہے)
میاں رضا ربانی نے نکتہ اعتراض اُٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایک ریگولیٹری باڈی ہے اور آئین کے مطابق یہ آرڈنینس پہلے مشترکہ مفادات کی کونسل سے منظور کیا جانا ضروری ہے چونکہ منظوری نہیں لی گئی ہے اس لئے صدر کا یہ آرڈنینس جاری کرنا غیر آئینی ہے اور غیر آئینی آرڈنینس سینیٹ میں پیش نہیں کیا جا سکتا ۔
میاں رضا ربانی نے مزید کہا کہ یہ آرڈنینس سندھ ہائی کورٹ میں بھی چیلنج ہو چکا ہے ہائی کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں آرڈنینس پر عمل درآمد تو نہیں روکا البتہ آرڈنینس کے تحت قائم کمیٹی کو کام کرنے سے روک دیا تاآنکہ عدالت کا فیصلہ نہیں آجاتا ۔چیئرمین سینیٹ نے اپنی رولنگ میں بیان کیا کہ یہ آرڈنینس 19 مارچ 2014 کو جاری کیا اور 7 مارچ 2014 کو یہ آرڈنینس قومی اسمبلی میں بل کی شکل میں پیش ہو گیا ۔ اب سوال پیدا ہوا کہ آرڈنینس پیش کئے جانے پر بھی اعتراض اُٹھا یا جا سکتا ہے یا نہیں ۔ فوری ضرورت کے پیش نظر صدر پاکستان اپنے اطمینان کے مطابق آرڈنینس جاری کرتا ہے ۔آرڈنینس 89 (2 ) کے تحت آرڈنینس دونوں ایوانوں میں پیش کیا جاتا ہے جس ایوان میں پہلے پیش ہو وہاں آرڈنینس کی حیثیت بل کی ہوتی ہے یہ آرڈنینس قومی اسمبلی میں بل کی شکل میں پیش ہو چکا ہے جب قومی اسمبلی بل سینیٹ کو بھجوائے گی اس وقت بل کو منظور یا مسترد کرنے کا مرحلہ آئے گا ۔ انہوں نے رولنگ میں ایم این کول کو حوالہ دیا جس کے مطابق آرڈنینس کو قانون کی حیثیت حاصل ہو تی ہے محض سپیکر یا چیئرمین کی رولنگ کے ذریعے اس کا فیصلہ نہیں ہو سکتا البتہ ارکان کے پاس نامنظور کرنے کی تحریک پیش کرنے کا اختیار موجود ہوتا ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
-
اسپیکر قومی سردار ایاز صادق سے قازقستان کے سفیر یرژان کستافین کی ملاقات
-
وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی کی زیر صدارت نیکٹا ہیڈکوارٹر میں نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد جائزہ کمیٹی کا اجلاس
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرویزالہٰی کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ اورپمزہسپتال انتظامیہ کو بھی اڈیالہ جیل کا دورہ کرکے رپورٹ پیرکو پیش کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.