ڈرون حملے امریکی فضائیہ کو خصوصی یونٹ کرتا ہے ،ڈرون حملے کر نے والے سابق اہلکار کاانکشاف ،سی آئی اے کا نام صرف معلومات مخفی رکھنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ،رپورٹ ،امریکی ائیرفورس کے اہل کاروں کو بھی قانونی چارہ جوئیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ،غیر ملکی میڈیا

منگل 15 اپریل 2014 22:18

ڈرون حملے امریکی فضائیہ کو خصوصی یونٹ کرتا ہے ،ڈرون حملے کر نے والے ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) ڈرون حملے کرنیوالے سابق اہل کار نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرون حملے امریکی فضائیہ کو خصوصی یونٹ کرتا ہے جبکہ سی آئی اے کا نام صرف معلومات مخفی رکھنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق ڈرون پر ریلیز ہونے والی دستاویزی فلم کیلئے دوران انٹرویوسابق ڈرون آپریٹرز نے بتایا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں حملوں کیلئے امریکی ائیرفورس کا یونٹ سیون ٹینتھ ری کانسنس اسکواڈرن مخصوص ہے، جس کا خفیہ مرکز لاس ویگاس کے قریب صحرا میں بنے کریچ ائیرفورس بیس کے کونے میں واقع ہے۔

امریکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے گزشتہ سال بریفنگ میں کہا تھاکہ ڈرون پروگرام کی سی آئی اے سے امریکی فوج کو منتقلی زیر غور ہے ، سابق ڈرون آپریٹر برینڈن برائنٹ کا کہنا ہے کہ اس جھوٹ نے اسے اصلی کرداروں کو سامنے لانے پر مجبور کیا۔

(جاری ہے)

برینڈن کا کہنا ہے کہ سب سمجھتے ہیں کہ سی آئی اے کے پرائیوٹ کنٹریکٹرز ڈرون حملے کرتے ہیں جبکہ یہ پروگرام حقیقت میں امریکی فضایہ چلارہی ہے۔

تاہم معلومات کو خفیہ رکھنے اور جوابدہی سے بچنے کیلئے اس پر سی آئی اے کا لیبل لگایا گیاایک اور ڈرون آپریٹر نے بتایا کہ ڈرون پروگرام میں شریک ائیرفورس کے اہل کار انتہائی خفیہ ہوتے ہیں اور وہ دوسرے اہل کاروں سے ملنے سے گریز کرتے ہیں۔ امریکا میں شہری حقوق کے ادارے کی رہنما حنا شمسی کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ سی آئی اے روایتی اور غیر روایتی جنگ کے میدانوں میں قوانین کو ملحوظ خاطر نہیں رکھتی تاہم اب یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا امریکی فوج بھی سی آئی اے کی ڈھال میں قوانین کو پامال کررہی ہے۔

اقوام متحدہ کے دو تفتیش کار پاکستان میں بعض کارروائیوں پر سی آئی اے کو ممکنہ جنگی جرائم کا ذمہ دار قرار دے چکے ہیں اور ڈرون پروگرام میں فضائیہ کی شمولیت کے انکشاف کے بعد امریکی ایئرفورس کے اہل کاروں کو بھی قانونی چارہ جوئیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :