قومی احتساب بیوروخیبر پختونخوا نے سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بھائی غزن ہوتی کو گرفتار کر لیا،پشاورہائیکورٹ نے ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد کرنے پر گرفتاری عمل میں لائی گئی، آئی جی پولیس کے پی ملک نوید اور غزن ہوتی کے بہنوئی رضا علی خان کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی ۔ تفصیلی خبر

منگل 15 اپریل 2014 21:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بھائی غزن ہو تی کو پولیس اسلحہ خریداری سکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث کے الزام میں پشاور ہائی کورٹ کے احاطے سے ان کی ضمانت قبل از وقت گرفتاری کنفرم نہ ہو نے پر گرفتار کر لیا۔فاضل عدالت نے مذکورہ کیس کے دیگر اہم ملزمان سابقہ آئی جی پولیس کے پی ملک نوید اور غزن ہوتی کے بہنوئی رضا علی خان کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

موٴخرالذکر ملزمان پہلے ہی سے جوڈیشل تحویل میں ہیں۔کیس کے وعدہ معاف گواہ و کنٹریکٹر ارشد مجید کے بیان کے مطابق غزن ہو تی نے اسلحہ کی خریداری میں مبینہ طور پر 19 کروڑ50 لاکھ روپے بطور کمیشن وصول کئے ہیں۔ اس گرفتاری کو کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پولیس کے لئے سال 2008-09-10 میں اسلحہ، گاڑیوں و دیگر سامان کی خریدار ی میں مبینہ طور پر بے قاعدگیوں اور خرد برد کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے نیب نے انکوائری کا آغاز کیا تھا۔

مذکورہ خریداری میں قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ اس کے لئے مرکزی اور صوبائی حکومت نے 7 ارب روپے جاری کئے تھے۔ انکوائری کے دوران خریداری میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی گئی اور پرچیز کمیٹی نے اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازا ۔ زیادہ تر خریداریاں ایک کنٹریکٹر کے ذریعے کی گئیں جس کا مذکورہ اشیاء کی سپلائی میں کسی قسم کا سابقہ تجربہ نہ تھا۔

مزیدبراں ٹھیکیدار وکو ادائیگی بھی ایڈوانس میں کی گئی ۔اس کنڑیکٹ میں بڑے پیمانے پر کمیشن اور رشوت کا لین دین ہواہے۔ اس کیس میں نیب خیبر پختونخوا نے سابقہ آئی جی پولیس ملک نوید و دیگر 9 حاضر سروس و ریٹائرڈ سینئر پولیس افسران بشمول بااثر غیر سرکاری شخصیات کے خلاف پہلے ہی سے 2 ارب 3 کروڑ روپے کا باقاعدہ ریفرنس احتساب عدالت پشاور میں دائر کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :