سندھ اسمبلی میں بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کی جائے پیدائش کامسئلہ ایک بار پھر اٹھایا گیا، قائد اعظم نے 9اور 25اگست کو خود یہ بات کہی کہ وہ کراچی میں پیدا ہوئے ،تمام دستاویزات موجود ہیں ،سید سردار احمد ،کمیٹی بنائی جائے، جو اسکالرز اور تمام دستاویزات کی مکمل چھان بین کرکے قائد اعظم کی جائے پیدائش کا تعین کرے ،سینئر وزیر نثار کھوڑو
منگل 15 اپریل 2014 19:16
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) سندھ اسمبلی میں منگل کے روزبانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کی جائے پیدائش کامسئلہ ایک بار پھر اٹھایا گیا ۔ ایم کیو ایم کے سید سردار احمد نے کہا کہ قائد اعظم نے 9اور 25اگست کو خود یہ بات کہی کہ وہ کراچی میں پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس حوالے سے تمام دستاویزات موجود ہیں اور ان کی پاسپورٹ کی کاپی بھی موجود ہے۔
سنیئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اس سلسلے میں ایوان میں ہر بار اس ایشو کو اٹھانے سے بہتر ہے کہ کوئی ایسی کمیٹی بنائی جائے، جو اسکالرز اور تمام دستاویزات کی مکمل چھان بین کرکے اس بات کا تعین کرلے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بھی ہے کہ جھرک اس وقت کراچی کا ہی حصہ ہو اوراس معاملے کو طول دیا جارہا ہو۔(جاری ہے)
وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ 10سال قبل اسی اسمبلی میں قائد اعظم کی جائے پیدائش کے حوالے سے ٹھٹھہ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی نے قرارداد بھی پیش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ مدرسہ میں قائد اعظم کی دوسری جماعت میں داخلے کے وقت کی انٹری اور اس کے ایک سال بعد ان کی بمبئی روانگی اور دو سال بعد دوبارہ پاکستان آمد اور سندھ مدرسہ میں داخلے سمیت تمام دستاویزات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں سنیئر وزیر تعلیم کی جانب سے کمیٹی بنانے کی تجویز کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔پیپلز پارٹی کی خاتون رکن شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اس معاملے کو بیٹھ کر زیر بحث لایا جائے۔ قائد اعظم ایک بڑی ہستی ہیں ان کی جائے پیدائش کو لے کر اس ایوان میں آئے روز بیان سے ان کا استحقاق مجروح ہوتا ہے۔ کمیٹی کے ذریعے تمام دستاویزات کو زیر بحث لاکر فیصلہ کیا جائے۔قائم مقام اسپیکر نے اپنی رولنگ دیتے ہوئے سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ سید سردار احمد کی بات بھی درست ہے اور سنئیر وزیر کی تجویز بھی بہتر ہے تاہم کمیٹی ایسے ممبران پر بنائی جائے جو تحقیق اور دستاویزات کی مکمل چھان بین کریں اور اس کمیٹی میں ایسے ارکان کو شامل کیا جائے جو سنجیدگی سے مذکورہ کمیٹی کے ہونے والی مٹینگز میں شامل ہوں۔
سید سردار احمد نے کہا کہ انہوں نے تمام تر حقائق اور دستاویزی شواہد ایوان کے سامنے رکھ دئیے ہیں اور اس کی ایک کاپی اسپیکر کو بھی دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی جانب سے دو مرتبہ اپنی کراچی میں پیدائش کے بیان کے بعد کسی کمیٹی کا بننا یا کسی فرد کی جانب سے ان کے اس بیان کو رد کرنا قائد اعظم کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس حوالے سے کسی قسم کی کمیٹی کے بنائے جانے سے متفق نہیں ہوں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.