ممبئی،آئی پی ایل کے ساتویں ایڈیشن کا آغاز کل سے ہوگا،ممبئی انڈینز ٹائٹل کا دفاع کر ے گی

منگل 15 اپریل 2014 14:00

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15اپریل 2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہاہے کہ پی سی بی کے ساتھ کر ناچاہتا تھا تاہم پاکستان کرکٹ کے ساتھ کھیلنے والوں کے ساتھ نہیں ، سلیکشن کمیٹی کو صرف چیئر مین کو رپورٹ کر نی چاہیے ، ماضی کی تلخیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے مزید غلطیاں نہیں کرنا چاہتا ، میری نیک تمنائیں نجم سیٹھی کے ساتھ ہیں ، چیئر مین پی سی بی کرکٹ بورڈ میں اپنے سائے سے بھی ڈریں ۔

ایک انٹرویو میں راشد لطیف نے کہا کہ میں نے کبھی چیف سلیکٹر بننے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی بلکہ میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں اینٹی کرپشن کے لئے کام کرکے گند صاف کرنا چاہتا تھا۔ میں وہ کام نہیں کرنا چاہتا تھا جو وسیم باری کر رہے تھے بلکہ وہ کام کرنا چاہتا تھا جو اس وقت ایک ریٹائرڈ فوجی کے پاس ہے۔

(جاری ہے)

میں گند صاف کرنا چاہتا تھا، جب نجم سیٹھی نے مجھے ”او کے ڈن“ کا ٹیکسٹ میسج بھیجا تو میں نے کراچی سے لاہور تک کا سفر کیا۔

ان سے ملاقات میں بعض ایسی باتیں ہوئیں جو اس لئے نہیں بتا سکتا کہ اس سے کھیل کو نقصان ہوسکتا ہے لیکن میں حلفیہ کہہ سکتا ہوں کہ میں اس انٹرویو میں سچ بول رہا ہوں۔ میں چیئرمین سلیکشن کمیٹی کی حیثیت سے اختیارات چاہتا تھا۔ میں پی سی بی کے افسران کے دودھ سے جلا ہوا ہوں اس لئے چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہوں۔ ماضی کی تلخیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے اب مزید غلطیاں نہیں کرنا چاہتا ۔

اعتراف کرتا ہوں کہ ماضی میں غلطیاں ہوئیں اور بورڈ کے افسران نے مجھے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک افسر جو 2003 میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے۔ اور آج بھی اعلیٰ عہدے پر ہیں میں ان کے انڈر کام نہیں کرنا چاہتا تھا۔ مجھے براہ راست نجم سیٹھی نے لاہور بلا کر پیشکش کی تھی۔ میں ان کے انڈر تو کام کرسکتا تھا تاہم کسی اور کے انڈر نہیں۔ اسی دوران بیچ میں کچھ ایسے لوگ آگئے جن سے مجھے پرابلم تھی حالانکہ میں بورڈ کو کہہ چکا تھا کہ وہ ایک قدم آگے جائے گا تو میں دو قدم آگے جاؤں گا۔

میں نے 1995 اور 1998 میں کیریئر داؤ پر لگا کر میچ فکسنگ کے بارے میں راز فاش کئے۔ 2003 میں جب ملک کو کپتان کی ضرورت تھی میں نے اپنی خدمات پیش کیں۔ میں پی سی بی سے کچھ لینے نہیں آیا تھا بلکہ دینا چاہتا تھا تاہم نادان لوگوں نے مجھے نہیں سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی میرے اس دعوے پر قائل ہوگئے کہ میں کرپشن ختم کرسکتا ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ بورڈ میں بعض افسران نے نجم سیٹھی کو میرے بارے میں غلط بریفنگ دی ہو۔

متعلقہ عنوان :