ساہیوال زیادتی کیس؛ مجرمانہ غفلت پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او معطل

منگل 15 اپریل 2014 11:43

ساہیوال زیادتی کیس؛ مجرمانہ غفلت پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او معطل

ساہیوال(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15اپریل 2014ء) وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے ڈیڑھ ماہ قبل زیادتی کا شکار ہونے والی یتیم لڑکی کے کیس میں ناقص تفتیش اور ملزمان کو تاحال گرفتار نہ کرنے پر ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو معطل کر دیا ہے۔وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا ساہیوال کے نواحی علاقے چک نمبر 81 پانچ ب میں متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یتیم لڑکی سے زیادتی انتہائی افسوسناک اور سفاکانہ فعل ہے، پولیس مقدمے کی تفتیش میں بری طرح ناکام رہی، ناقص تفتیش پر متعلقہ ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو معطل کر دیا ہے۔

وزیراعلی پنجاب نے آئی جی پنجاب، ڈی پی او اور آر پی او ساہیوال کو حکم دیا جائے کہ 48 گھنٹوں کے اندر تمام ملزمان گرفتار کیا جائے، 4 روز کے اندر مقدمہ کا چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے اور جج صاحب سے درخواست کی جائے کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے تا کہ ملزمان کو جلد از جلد عبرت ناک سزا دی جا سکے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس سے بہتر تو انگریز کا زمانہ تھا کہ جب پولیس والے گھوڑے پر آکر حالات و واقعات کا جائزہ لیتے تھے اور لوگوں کو انصاف فراہم کرتے تھے لیکن آج تمام تر سہولیات ہونے کے با وجود پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، پولیس کی کمزوری کو دور کرنے کی کوشش کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ قبل ازیں ڈی پی او اور آر پی او ساہیوال، متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان والوں نے وزیراعلی پنجاب کوواقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ شہباز شریف نے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے یقین دلایا کہ انھیں انصاف فراہم کیا جائے گا اور مجرموں کو جلد قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

وزیراعلی نے متاثرہ خاندان کے بچوں کو مفت تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔ واضح رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل ساہیوال کے نواحی علاقے میں صفدر اور اس کے 5 ساتھیوں نے 16 سالہ یتیم لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اس کی ویڈیو بنا کر اسے دھمکی دی کہ اگر پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی تو ویڈیو کو پورے گاؤں میں پھیلا دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :