قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ،کمیٹی نے لیاری ایکسپریس حادثہ پر این ایچ اے اور موٹر وے پولیس کی رپورٹ مسترد کردی ،کمیٹی نے عینی شاہدین اوررپورٹ شائع کرنے والے صحافی کی مدد سے دوبارہ انکوائری کرنے کا حکم دیدیا ،آئندہ اجلاس میں گزشتہ پانچ سالوں میں موٹر وے ، این ایچ اے اور پاکستان پوسٹ میں بھرتیوں پر بریفنگ طلب کرلی ، کمیٹی کا 28اپریل کو رحیم یار خان سے کراچی تک موٹر وے کا جائزہ لینے کا فیصلہ، چیئرمین کمیٹی نے موٹر وے پولیس کو روڈ سیفٹی پلان کیلئے ترقی یافتہ ممالک کے روڈ سیفٹی مینوئل کی مدد سے بہتر پالیسی بنانے کی ہدایت کردی

پیر 14 اپریل 2014 22:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے لیاری ایکسپریس حادثہ پر این ایچ اے اور موٹر وے پولیس کی رپورٹ مسترد کردی ، عینی شاہدین اوررپورٹ شائع کرنے والے صحافی کی مدد سے دوبارہ انکوائری کرنے کا حکم دیدیا ، آئندہ اجلاس میں گذشتہ پانچ سالوں میں موٹر وے ، این ایچ اے اور پاکستان پوسٹ میں بھرتیوں پر بریفنگ طلب کرلی۔

کمیٹی نے 28اپریل کو رحیم یار خان سے کراچی تک موٹر وے کا جائزہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔ موٹر وے پولیس کو روڈ سیفٹی پلان کے لئے ترقی یافتہ ممالک کے روڈ سیفٹی مینوئل کی مدد سے بہتر پالیسی بنانے کی ہدایت کردی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین سفیان یوسف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کمیٹی اراکین ، این ایچ اے ، موٹر وے پولیس حکام اور وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے شرکت کی۔

اجلاس میں این ایچ اے اور موٹر وے حکام نے لیاری ایکسپریس ،حب اور جامشورو حادثات کی تحقیقاتی روپورٹ پر بریفنگ دی۔ چیئرمین کمیٹی سفیان یوسف نے لیاری ایکسپریس برج حادثہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے این ایچ اے اور موٹر وے پولیس کو عینی شاہدین اور واقعہ پر تحقیقاتی رپورٹ شائع کرنے والے صحافی کی مدد سے نئی رپورٹ تیار کرنے ہدایت کردی۔ حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ حب بلوچستان میں ہونے والے حادثہ کی وزیر اعلی بلوچستان نے بھی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں جبکہ این ایچ اے حکام نے بتایا کہ حادثہ کی وجہ مسافر بس سے پیڑول اور ڈیزل سے بھرے ٹرالر کی ٹکر تھی جس کے نتیجہ میں آگ بھڑک اٹھی ۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا بلوچستان حکومت کی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد دوبارہ انکوائری کی جائیگی۔ حکام نے بتایا کہ جامشورو حادثہ میں اداکارہ ثناء اور انکے شوہر کی گاڑی کو حادثہ پیش آنے کی وجہ انکی غلط سائیڈ سے اوورٹیکنگ تھی جس کے باعث گاڑی الٹ گئی جس کے نتیجہ میں اداکارہ ثناء اور انکے شوہر زخمی ہوئے جبکہ بعدازاں اداکارہ ثناء زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

اجلاس میں موٹروے پولیس نے روڈ سیفٹی پلان کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ جس پر کمیٹی چیئرمین نے ہدایت دی کہ ترقی یافتہ ممالک کی روڈ سیفٹی مینوئلز سے استفادہ کرتے ہوئے بہتر پلان تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی آر سی ، موٹر وے پولیس اور این ایچ اے پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے جو روڈ سیفٹی کو یقینی بنانے اور حادثات سے بچاؤ کے لئے تینوں محکموں میں معاونت کرے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ موٹر وے پر ٹول پلازوں میں کمپیوٹرائزڈ نظام کو بحال کرنے کیلئے ایف ڈبلیو اور اور موٹر وے پولیس میں معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ کرپشن کو بھی روکا جا سکے۔ آئی جی موٹر وے پولیس نے بتایا کہ روڈ سیفٹی کو یقینی بنانے کیلئے بڑی کمپنیوں کوڈرائیوروں کی تربیت کے لئے معاونت فراہم کی جارہی ہے ۔ بڑی کمپنیوں کو لمبے سفر کیلئے ایک کے بجائے دو ڈرائیور مختص کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ، جبکہ جی ٹی روڈ پر بھی ٹریفک ڈسپلن قائم ہو ا ہے۔

آئی جی موٹر وے پولیس نے بتایا کہ موٹرو ے پولیس کے اقدامات سے روڈ حادثات میں نمایاں کمی ہوئی ہے جبکہ آئندہ دنوں میں موٹر وے پر نیا چالان نظام متعارف کرایا جائیگا جس کے تحت موٹر وے پر تین بار چالان ہونے والے ڈرائیور کا لائسنس تین ماہ کیلئے منسوخ کر دیا جائیگاجبکہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کو موٹر وے پولیس کے ذریعہ کرنے کیلئے بھی صوبائی حکومتوں کے ملکر لائحہ عمل کی تیاری کا کام جاری ہے۔

جس پر قائمہ کمیٹی نے اس حوالے سے چاروں صوبوں ، موٹرو ے پولیس اور این ایچ اے کو لائحہ عمل کی تشکیل میں معاونت کیلئے خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا آئی جی موٹر وے پولیس نے بتایا کہ اس وقت پیٹرولنگ کا نظام بہتر بنانے کیلئے چار ہزار اہلکاروں کی ضرورت ہے جس کیلئے حکومت کو درخواست کر رکھی ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کمیٹی کے 23اپریل کو ہونے والے اجلاس میں گزشتہ پانچ سال میں پاکستان پوسٹ ، این ایچ اے ، اورموٹروے پولیس میں ہونیوالی بھرتیوں پر بریفنگ طلب کرلی۔ اجلاس میں رحیم یار خان کراچی موٹر وے کا جائزہ لینے کیلئے 28اپریل کو رحیم یا رخان میں اجلاس طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کیلئے چیئرمین کمیٹی نے وزارت مواصلات کو انتظامات کرنے کی ہدایت کردی۔