رواں سال بجلی کی لوڈ شیڈنگ گزشتہ سال کی نسبت کم ہوگی،خواجہ آصف ،دو ماہ کے دوران نئے منصوبوں سے 700 سے 800 میگا واٹ بجلی کا حصول شروع ہوجائیگا ، پاکستان میں آبی وسائل کی مدد سے 60 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے ،وزیر پانی وبجلی کا تقریب سے خطاب ،پاکستانی حکومت کی قومی ایجنڈا کے تحت اقتصادی و نجکاری پالیسی ترقی کیلئے انتہائی معاون ثابت ہو گی ، جنوبی کورین وزیر اعظم ، قدرتی و انسانی وسائل پاکستان کی ترقی کیلئے مضبوط بنیاد ہیں ، چونگ ہونگ دون کا خطاب

پیر 14 اپریل 2014 21:55

رواں سال بجلی کی لوڈ شیڈنگ گزشتہ سال کی نسبت کم ہوگی،خواجہ آصف ،دو ماہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ رواں سال بجلی کی لوڈ شیڈنگ گزشتہ سال کی نسبت کم ہوگی، دو ماہ کے دوران نئے منصوبوں سے 700 سے 800 میگا واٹ بجلی کا حصول شروع ہوجائیگا ، پاکستان میں آبی وسائل کی مدد سے 60 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے جبکہ جنوبی کوریا کے وزیراعظم چونگ ہونگ دون نے کہا ہے کہ قدرتی و انسانی وسائل پاکستان کی ترقی کیلئے مضبوط بنیاد ہیں،پاکستانی حکومت کی قومی ایجنڈا کے تحت اقتصادی و نجکاری پالیسی ترقی کیلئے انتہائی معاون ثابت ہو گی وہ پیر کو 2014ء پاکستان کوریا سرمایہ کاری تعاون فورم سے خطاب کررہے تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی وبجلی نے کہاکہ حکومت نے کاروبار دوست پالیسی وضع کی ہے اور اس کے تحت سرمایہ کار کو ہر طرح کی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی کوریا کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دینا چاہتا ہے جبکہ پہلے ہی کئی کورین کمپنیاں یہاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے روابط کو بڑھا کر اقتصادی تعلقات کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان دنیا کے نقشے پر تیزی سے ترقی کرنے والے ملک کے طور پر ابھر رہا ہے اور یہاں پر توانائی، زراعت، کان کنی، معدنیات، بنیادی ڈھانچے، فوڈ پراسیسنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کوریا کے سرمایہ کاروں کو حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ سرمایہ کاروں کو ہر سہولت فراہم کی جائیگی۔وزیراعظم کی زیر قیادت صوبوں کی معاونت سے انرجی پالیسی مرتب کی گئی ہے تاکہ توانائی بحران کو مستقل بنیادوں پر ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہوا، پانی، سورج اور کوئلے کی مدد سے بجلی کی پیداوار بڑھا رہے ہیں۔

کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے دس منصوبوں کے ذریعے چھ ہزار میگاواٹ سے زائد جبکہ دیگر چھوٹے اور درمیان منصوبوں سے پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ بعد ازانں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی وبجلی نے کہا کہ ملک میں بجلی کی قلت 6 ہزار نہیں تقریباً 2 ہزار میگاواٹ ہے۔ آئندہ دو ماہ میں 800 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی جس سے لوڈشیڈنگ گزشتہ سال سے کم رہنے کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چور احتجاج کرتے رہیں ، انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا اگر بل جمع کرانے والے صارفین احتجاج کریں تو ان کی شکایت کا ازالہ ہوگا۔ جنوبی کوریا کے وزیراعظم چونگ ہونگ دون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، جبکہ ملک کی نوجوان آبادی قوم کی طاقت ہے اور پاکستان کے قدرتی و انسانی وسائل پاکستان کی ترقی کیلئے ٹھوس بنیاد فراہم کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی قومی ایجنڈا کے تحت اقتصادی و نجکاری پالیسی ترقی کیلئے انتہائی معاون ثابت ہو گی۔ جنوبی کوریا کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور جنوبی کوریا کے سفارتی تعلقات 1983ء میں قائم ہوئے اور اب دونوں ممالک کی باہمی تجارت کا حجم1.3ارب ڈالرسے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر سڑکوں، بنیادی ڈھانچے، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں ترقی کے امکانات موجود ہیں اور ترقی بنیادی ڈھانچے کی بنیاد پر ہی کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جنوبی کوریا کے مختلف شعبوں میں ترقی سے متعلق تجربات سے استفادہ اٹھائے جبکہ جنوبی کوریا پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی شعبے کی ترقی کے لئے پاکستان سے ملکر کام کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کورین کمپنیوں کے پاس جدید ترین بین الاقوامی معیار کی ٹیکنالوجی موجود ہے اور ہم پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔

جنوبی کوریا کے وزیراعظم چونگ ہونگ دون نے کہا کہ جنوبی کوریا پاکستان کے ساتھ کیمیکل، لوہے اور دیگر شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم معاشی تعاون کو بڑھانے میں کامیاب ہوں گے اور پاکستان کی جغرافیائی حثیت سے استفادہ کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتیں تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانا چاہتی ہے۔

جنوبی کوریا کے وزیراعظم نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دستیاب مواقع سے استفادہ کے ذریعے اپنے روابط کو وسعت دینا ہو گی۔ انہوں نے کاروباری برادری اور عوامی رابطوں کے فروغ پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سے تعاون کے مزید مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے فورم کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا ا ظہار کیا۔